جکارتہ (این این آئی)انڈونیشیا میں حکام نے ایران اور پاناما کے ایک ایک تیل بردار جہاز کو ضبط کر لیا ہے اور شبہ ظاہر کیا ہے کہ ان دونوں آئیل ٹینکروں کے ذریعے غیر قانونی طور پر تیل منتقل کیا جارہا تھا اور انھیں انڈونیشی پانیوں سے گذارہ جارہا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق انڈونیشیا کی میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے ترجمان وینسو پرامادتا نے کہا کہ ایران کے پرچم بردار ایم ٹی ہارس اور پاناما کے پرچم بردار ایم ٹی فریا ٹینکر کو مغربی صوبہ مغربی کلمنتان کے پانیوں میں پکڑا گیا ۔ان کا کہنا تھا کہ ان ٹینکروں نے مختلف قسم کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ۔ان پر ان کے ملکوں کے قومی پرچم لہرا نہیں رہے تھے، انھوں نے اپنے شناختی نظاموں کو بند کررکھا تھا۔ یہ غیر قانونی طور پرایک دوسرے سے باندھے گئے تھے اور ان جہازوں میں ایک سے دوسرے سے غیرقانونی طور پر تیل منتقل کیا جارہا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ حکام ان دونوں ٹینکروں کو صوبہ ریایو آئلینڈز میں واقع باتم جزیرے میں منتقل کررہے تھے اور وہاں ان سے مزید تحقیقات کی جائے گی۔ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بھی انڈونیشی حکام کے حوالے سے اس آئیل ٹینکر کے پکڑے جانے کی تصدیق کی ۔واضح رہے کہ امریکا کی عایدکردہ پابندیوں کے نتیجے میں عالمی مارکیٹ میں ایران کی تیل کی فروخت بری طرح متاثرہوئی ۔اب ایرانی حکام ٹینکروں کے ذریعے اس طرح غیر قانونی طریقے سے تیل بیرون ممالک منتقل کر رہے ہیں اور ان کے ٹینکر اکثر پکڑے جاتے ہیں۔سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عاید کردہ پابندیوں کے بعد ایران صرف وینزویلا کو کھلے عام تیل فروخت کررہا ہے۔ایران کے سرکاری تیل بردار جہاز بالعموم اپنے خود مختار شناختی نظام بند کردیتے ہیں تاکہ ان کی شناخت ظاہر نہ ہوسکے۔یہ شناختی نظام جہازوں کے تحفظ کے نقطہ نظر سے اہمیت کے حامل ہیں تاکہ دوسرے جہاز یہ جان سکیں کہ ان کے اردگرد کون سے جہاز سمندر میں محو سفرہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایرانی آئیل ٹینکروں کے ذریعے تیل دوسرے جہازوں میں منتقل کردیا جاتا ہے اور پھر ان کے ذریعے مختلف ممالک یا کمپنیوں کو فروخت کیا جاتا ہے۔
تیل کی غیر قانونی ترسیل انڈونیشیا نے ایران ، پانامہ کے 2 جہاز ضبط کرلئے
Jan 26, 2021