لندن (نوائے وقت رپورٹ )وائرس پر تحقیق کی ماہر سپاپرن وچارا پلو اگلی ممکنہ عالمی وبائوں کا سراغ لگانے کی تیاریاں کر رہی ہیں۔وہ کہتی ہیں کہ ’نیپا‘ وائرس بڑی تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس کا فی الحال کوئی علاج نہیں ہے اور اس وائرس سے ہلاکتوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔‘نیپا وائرس سے ہلاکتوں کی شرح 40 سے 75 فیصد تک ہے (یعنی ہر 100 متاثرہ افراد میں سے 40 سے 75 ہلاک ہو جاتے ہیں)، ہلاکتوں کی شرح کا انحصار اس بات پر بھی ہے کہ یہ وبا کس علاقے میں پھوٹتی ہے۔نیپا وائرس کے خطرناک ہونے کی کئی وجوہات ہیں جس کی ایک وجہ اس کا انکیوبیشن کا عرصہ زیادہ ہونا ہے (بعض کیسز میں زیادہ سے زیادہ 45 روز)۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کوئی شخص اس وائرس سے متاثر ہو جاتا ہے تو ابتدا میں اسے معلوم ہی نہیں ہوتا اور کافی روز بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں اور تب تک وہ بہت سے افراد میں اسے پھیلانے کا باعث بن چکا ہوتا ہے۔