اسلام آباد (سپیشل رپورٹ + بی بی سی) چین اور بھارت کی افواج کے درمیان سکم سیکٹر میں ایک فوجی جھڑپ ہوئی ہے جس میں چینی فوج نے ایک بار پھر بھارتی اہلکاروں کی پٹائی کر دی۔ درجنوں بھارتی فوجی زخمی ہوئے۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے بھارت کیساتھ سرحد پر ایک اور محاذ کھولنے کی کوشش کی ہے۔ یہ محاذ ناکولا کے علاقے میں کھولا گیا ہے۔ بھارتی فوج نے میڈیا کو بتایا کہ پیپلز لبریشن آرمی نیکولا کے علاقے میں محاذ سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔ اس سے قبل جھڑپ کے بعد چین فوج پیچھے ہٹ جاتی تھی لیکن اس نے نیکولا میں اپنی پوزیشن مزید مستحکم کر لی ہے۔ بھارت کی چین کے ہاتھوں ایک اور درگت ہوئی ہے‘ سکم کے علاقے میں چینی فوج کی جانب سے ایک بار پھر بھارتی اہلکاروں کی پٹائی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ چینی فوج کے ہاتھوں ہونے والی تذلیل پر بھارتی فوج نے واقعہ کو معمولی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ مقامی کمانڈروں نے قائم کردہ پروٹوکول کے مطابق معاملہ حل کر لیا ہے۔ دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واقعہ کی تفصیلات بتائے بغیر کہا ہے کہ چینی فوج امن قائم رکھنے کیلئے پرعزم ہے اور انہوں نے زور دیا کہ بھارت حالات کو کشیدہ کرنے سے باز رہے جس سے سرحدی صورتحال کشیدہ ہو۔ چینی گلوبل ٹائمز کے چیف ایڈیٹر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اس طرح کی جھڑپ کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ دوسرے ذرائع کے مطابق چین بھارت جھڑپ میں کسی قسم کے اسلحہ کا استعمال ہوا نہ کوئی گولی چلی۔ نمائندہ بی بی سی کے مطابق اس جھڑپ میں فوجیوں نے ایک دوسرے کو گھونسوں اور مکوں سے نشانہ بنایا جس کے باعث متعدد فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ اس جھڑپ میں دونوں جانب کے کم ازکم ڈیڑھ سو فوجی ملوث تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس متنازع سرحدی علاقے میں جھڑپوں کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔ سکم کا علاقے بھوٹان اور نیپال کے بیچ میں واقع ہے۔ اس 3440 کلومیٹر طویل سرحد پر دریا۔ جھیلیں اور برف سے ڈھکی چوٹیاں ہیں اور اسی وجہ سے سرحد کی جگہ وقت کے ساتھ تبدیل ہو سکتی ہے۔