اسلام آباد (نیوز رپورٹر‘ خصوصی نمائندہ) سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کے چئیرمین سینیٹر رحمان ملک نے پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کے لئے ایک بار پھر صدر ایف اے ٹی ایف کو خط لکھ دیا۔ یہ بات انہوں نے پیر کو اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ڈس انفو لیب کے انکشافات کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ انہوں نے کرونا کی وجہ سے پاکستان کو گریس پیریڈ دینے پر صدر ایف اے ٹی ایف کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انہوں نے کہا کرونا کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے گرے لسٹ میں ہونے کی وجہ سے ہماری معیشت مستقل طور پر خطرے میں ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ کو چاہئے کہ اب پاکستان کیخلاف ایف اے ٹی ایف میں درج کردہ اپنی شکایت واپس لے۔ پاکستان کو بغیر ثبوت کے منی لانڈرنگ کے لئے مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔ دریں اثناء رحمان ملک پمز ملازمین سے اظہار یکجہتی کیلئے گئے۔ 60 دن سے پمز ملازمین کا نجکاری کے خلاف احتجاج جاری ہے۔ ملازمین کے جوش و خروش میں اس وقت مزید اضافہ ہوا جب سابق وفاقی وزیرِ داخلہ چیرمین قائمہ کمیٹی برائے داخلہ سینیٹر رحمن ملک پمز ملازمین سے اظہارِیکجہتی کے لئے پہنچے۔ فیڈرل گرینڈ ہیلتھ الائنس پمز کے چیئرمین ڈاکٹر اسفند یار نے خطبہ استقبالیہ میں نجکاری کے خلاف تفصیلی بریفنگ میں بتایا کہ اس ظالمانہ نظام سے غریب مریضوں سے صحت کی مفت سہولیات چھین لی جائیں گی۔ اور پمز کے 4500 ملازمین کے گھروں کے چولھے ٹھنڈے ہو جائیں گے۔ سینیٹر رحمن ملک نے پمز ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ نوکریاں دیتی ہے، کبھی کسی سے نوکری نہیں چھینی۔ ہمارے دور حکومت میں پمز ہسپتال ملازمین کی ڈبل تنخواہیں ہم نے کی تھی۔ لیکن موجودہ حکومت ایک طرف محنت کشوں کو بے روزگار کر رہی ہے اور دوسری طرف عوام سے صحت کی مفت سہولیات بھی چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر ان کا بس چلے تو پورے ملک کو گروی رکھ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خدشہ ہے پمز کی کروڑوں کی جائیداد یہ حکومت بیچ کر یہاں بڑے بڑے پلازے نہ بنوا دے۔ مگر ہم ایسا ہرگز نہیں ہونے دیں گے۔ رحمن ملک نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو نجکاری کے خلاف علم ہے۔ انہوں نے مجھے خصوصی طور پر آپ سے یکجہتی کیلئے بھیجا ہے۔ ہم نہ صرف اس گرائونڈ بلکہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی آپ کا بھرپور ساتھ دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم کے مسیحائوں نے کرونا میں جس بہادری سے اپنی ڈیوٹیاں دیں حکومت کو چاہیے تھا کہ ان کو گولڈ میڈل، اسناد، اضافی تنخواہ دیتی۔ مگر انہوں نے ایک بھی اچھا عمل نہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ سے بھی اپیل کرونگاکہ وہ پمز ملازمین کو انصاف فراہم کریں۔ اور وزیراعظم اپنا فیصلہ واپس لیں۔
رحمان ملک کا گرے لسٹ سے نام نکالنے کیلئے خط‘ پمز ملازمین سے اظہار یکجہتی
Jan 26, 2021