ایک بین الاقوامی جائزے سے معلوم ہوا ہے کہ بحیر جاپان میں شمالی کوریا اور روس کی حدود میں ہونے والی غیر قانونی ماہی گیری میں 2020 کی دوسری ششماہی میں سالانہ بنیاد پر بڑی کمی آئی۔امریکا میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم گلوبل فشنگ واچ نے گزشتہ سال مئی سے دسمبر کے اسکویڈ یعنی قیر ماہی کے شکار کے موسم کے دوران کی مصنوعی سیاروں سے کھینچی گئی تصاویر اور دیگر ڈیٹا کی مدد سے تیار کردہ اپنا تجزیہ جاری کیا ہے۔اس رپورٹ کے مطابق روسی پانیوں میں شمالی کوریائی کشتیوں کی غیر قانونی ماہی گیری میں ڈرامائی کمی آئی۔ غیر قانونی ماہی گیری کیے جانے والے دنوں کی تعداد ایک سال قبل کے مقابلے میں 95 فیصد کم رہی۔مذکورہ رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ہوسکتا ہے شمالی کوریائی حکام نے کورونا وائرس کے پھیلا سے نمٹنے کے لیے ساحل سے دور کی ماہی گیری پر پابندی عائد کرنے والے زیادہ سخت ضوابط نافذ کیے ہوں۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شمالی کوریائی پانیوں میں غیر قانونی ماہی گیری کارروائیوں کے ایام میں ایک سال قبل کے مقابلے میں تقریبا 30 فیصد کمی آئی۔
شمالی کوریائی اور روسی پانیوں میں غیر قانونی ماہی گیری میں کمی
Jan 26, 2021 | 13:35