اُردو ہماری قومی زبان ہے لہٰذا انگریزی کو صرف ایک زبان کے طور پر محدود رکھا جائے: یاسر حسین

 اداکار یاسر حسین کا کہنا ہے کہ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ اپنی زبان کی اہمیت کیا ہوتی ہے تو پٹھان بھائیوں سے یہ بات سیکھیں۔یاسر حسین نے ایک اسکرین شارٹ انسٹا گرام اسٹوری پر شیئر کیا جس میں ایک خاتون نے ان سے سوال کیا کہ ہوٹل منیجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے والی خواتین غلط تھیں لیکن اس کے بعد سے یہ کہا جا رہا ہے کہ انگریزی کو صرف ایک زبان کے طور پر محدود رکھا جائے کیوں کہ اردو ہی ہماری اصل زبان ہے۔خاتون نے یہ بھی کہا کہ انگریز زبان ہماری تعلیم کا حصہ ہے، ہمیں اسے نظر انداز کرنے کے بجائے مزید سیکھنے کی ضرورت ہے کیوں کہ پاکستان اور بھارت کے باہر کوئی بھی اردو زبان نہیں سمجھتا، انگریزی زبان کوئی راکٹ سائنس نہیں اور نہ ہی یہ کسی کو نقصان پہنچاتی ہے ہمیں دوسرے لوگوں سے رابطے کے لیے یہ زبان سیکھنی چاہیے۔خاتون کی بات پر یاسر حسین بھی خاموش نہ رہے، انہوں نے بھی حاضر دماغی کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو چین، روس، اسپین یا یورپ کے بارے میں کچھ علم ہے؟ یہاں کے لوگ انگریزی نہیں بولتے، اس لیے اپنی زبان پر فخر کریں پروین باجی۔یاسر حسین نے اسکرین شارٹ کے ساتھ یہ بھی لکھا کہ زیادہ دور نہ جائیں اپنی زبان کی اہمیت کیا ہوتی ہے یہ بات پٹھان بھائی سکھا دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن