صوبائی وزیر ویمن ڈویلپمنٹ آشفہ ریاض نے مزدورخواتین سے اپنے دفتر میں ملاقات کے دوران اپنی گفتگو میں کہا کہ محکمہ ویمن ڈویلپمنٹ تمام اداروں کے ساتھ ملکر خواتین کی معاشی بحالی و خودمحتاری کے لیے کام کررہا ہے اس ضمن میں خواتین کو رات کے وقت کام کرنے کی اجازت دینے کے لئے فیکٹریز ایکٹ 1934 کے سیکشن 45 میں ترمیم تجویز کی گئی ہے جس کے تحت خواتین رات 10 بجے تک کام کر سکیں گی جبکہ ان کی سیکورٹی اور ٹرانسپورٹ کی ذمہ داری آجر(Employer)کی ہو گی۔ اس ضمن میں پنجاب شاپس اینڈ اسٹبلیشمنٹ آرڈیننس 1969 (Establishments ordinance1969 Punjab Shops &)کے سیکشن 7 میں تر میم تجویز کی گئی ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہایسی خواتین جو اپنے گھر سے دور کام کررہی ہیں ان کے لئے ہاسٹل کی سہولت فراہم کرنے کے لئے فیکٹریز ایکٹ 1934 میں بھی ترمیم کی گئی ہے جس کے مطابق ایسے اداروں میں جہاں 10 سے زیادہ خواتین کام کرتی ہیں وہاں انہیں فیکٹری کے اندر ہی ہاسٹل کی سہولت مہیا کی جا ئے گی۔ اس کے علاوہ حکومت پنجاب کے محکمہ صنعت و سرمایہ کاری سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ انڈسٹریل اسٹیٹس کی مینجمنٹ کو خواتین کیلئے ہاسٹل کی سہولت فراہم کرنے کے لئے ہدایات جاری کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی وخوشحالی خواتین کی اقتصادی ترقی سے مشروط ہے اس لیے ملک کی خواتین پر مشتمل نصف آبادی کو اب معاشی دھارے میں داخل کرنا بے حد ضروری ہے تاکہ قوم مکمل طور پر جدید دور میں داخل ہوسکے۔