اپوزیشن کے میڈیا پر اثرانداز ہونے کی کوششیں سیسلین مافیا سے مشابہت رکھتی: حسان خاور

لاہور (نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیراعلی پنجاب و ترجمان پنجاب حکومت حسان خاور کا روڈا کے حوالے سے عدالتی فیصلے کی روشنی میں کہنا ہے کہ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو قانونی ٹیم دیکھ رہی ہے۔ عدالتی فیصلے کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔ پنجاب حکومت عدالتی فیصلے کے حوالے سے تمام قانونی آپشنز پر غور کر رہی ہے۔ میڈیا کے کچھ حصے روڈا کے حوالے سے عدالتی فیصلے کو غلط رنگ دے رہے ہیں۔ روڈا اپنا کام جاری رکھے گی۔ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ چاہار باغ پر ترقیاتی کام زور و شور سے جاری ہیں۔ حسان خاور نے مزید کہا ہے کہ پنجاب کی آبادی کی بڑھتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ریسکیو سروسز کا دائرہ کار بڑھایا جا رہا ہے اور بہت جلد 250 ایمبولینسز کے نئے فلیٹ کے ساتھ پنجاب کی اناسی تحصیلوں میں ریسکیو 1122 سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خاموش ترقی کے اس سفر میں سات ہزار سکولوں کو انصاف آفٹرنون پروگرام کے تحت ڈبل شفٹ پر چلایا جا رہا ہے اور بہت جلد یہ تعداد ستائیس ہزار تک جا پہنچے گی۔ دیہی علاقوں میں "منزلیں آسان پروگرام" کے تحت پچیس ہزار کلومیٹر سڑکوں کے جال نے فاصلے سمیٹ دیئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے دارالحکومت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے انڈر گراؤنڈ واٹر سٹوریج ٹینک، انڈرپاسز، فلائی اوورز اور ٹیکنالوجی پارکس بنائے جا رہے ہیں۔ حسان خاور نے یہ بھی کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان عوامی فلاحی مشن پر نکلے تو انہیں کچھ مشکل معاشی فیصلے کرنے پڑے لیکن اس سفر میں وہ زرمبادلہ کے ذخائر سات ارب ڈالر سے 22 ارب ڈالر تک لے گئے، ملکی ریونیو کو 3800 ارب سے 6000 ارب تک بڑھاوا دیا اور ترسیلات زر کو بیس ارب ڈالر سے اکتیس ارب تک کی ریکارڈ سطح تک لے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے آڈیو ویڈیو لیکس، عدالتی نظام اور میڈیا پر اثر انداز ہونے کی کوششیں سسیلین مافیا کے ہتھکنڈوں سے مشابہت رکھتی ہیں۔ لاہور پریس کلب کے سامنے ایک صحافی کے قتل پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ صحافی برادری بالخصوص کرائم رپورٹرز جرائم کے خلاف جنگ میں حکومت کے ساتھ کھڑے نہتے مجاہدین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی خصوصی ہدایات پر اس کیس کی ہر حوالے سے جانچ پڑتال کی جا رہی ہے۔ وہ الحمراء میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

ای پیپر دی نیشن