اسلام آباد (خبر نگار) چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سیکرٹری کامرس کے ایوان میں نہ آنے پر شدید اظہار برہمی کیا۔ معاملہ استحقاق کمیٹی کو بھیج دیاگیا اور کہا میں نے اونٹنی کا دودھ پیا ہے، ایوان میں نہ آنے پر سیکرٹری کو نشان عبرت بناؤں گا۔ اپوزیشن ارکان نے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر ایوان میں بحث کا مطالبہ کیا۔ ایوان بالا میں اپوزیشن ارکان چور کے نعرے اور حکومتی ارکان ڈاکو کے نعرے لگتے رہے۔ مشیر تجارت رزاق داؤد کے ایوان میں نہ آنے پر اپوزیشن نے احتجاجاً واک آوٹ کیا۔ کورم کی نشاندہی پر حکومت کورم مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔ سینٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ اجلاس میں وزیرمملکت علی محمد خان نے کہاکہ پاکستان کی برآمدات بڑھ رہی ہیں اور مالی سال 21،2020ء میں 13فیصد بڑھیں جو 3. 25ارب امریکی ڈالر ہیں جبکہ پچھلے سال 22.53ارب امریکی ڈالر تھیں۔ برآمدات جولائی،نومبر 2020-21کے دوران 26.89فیصد بڑھیں اور 12.364ارب امریکی ڈالرتھیں تا ہم ملک میں درآمدات بھی بڑھیںاور جولائی،نومبر 2021کے عرصے کے دوران کافی زیادہ تجارتی خسارہ رہاقر العین مری نے کہاکہ ان کی حکومت سے پہلے لوگ مٹی کھاتے تھے اور ننگے رہتے تھے ان کے آنے کے بعد اخراجات بڑھے ہیں۔ علی محمد خان نے کہاکہ ہماری دعا ہے کہ تھر میں بھی کوئی اچھی حکومت ہو اور وہاں سے بھوک وننگ ختم کریں۔ ہمارے لیڈر فراری نہیں ہیں ان کے لیڈر فراری ہیں۔ کوشش کریں گے کہ بیرون ملک تاجروں کا وفد جاتا ہے تو اس میں پورے پاکستان کے لوگ شریک ہوں۔ سندھ میں دوائی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مررہے ہیں۔ جماعت اسلامی والے کرپشن ختم کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ مشتاق احمد ہمارے پاس بیٹھیں۔ این ٹی ایس میں کرپشن ہوئی ہے تو مشتاق احمد مجھے ایک درخواست دیں۔ میں ایف آئی اے کو بھیج دوں گا۔ ای کامرس کی مقدار میں 115فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دنیش کمار نے کہاکہ بلوچستان کے چیمبرز کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ حکومت اپوزیشن کو منانے کے لیے نہیں گئی، اپوزیشن خود ہی کچھ دیر بعد ایوان میں آگئی، مسلم لیگ کے کرپشن پر تحریک التواء پر بحث کے مطالبے پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ تحریک التوا سینٹ میں جمع ہوگئی ہے جب ایجنڈے کا حصہ بنے گی تو اس پر بحث ہوگی۔ شاہراہ کو دورویہ کرنے پر اگلے ماہ کام شروع ہوجائے گا۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا وزیر اعظم عمران خان آر سی ڈی ہائی وے کے پہلے سیکشن جو کہ330کلومیٹر کا ہے کا افتتاح اگلے ماہ کریں گے، عمران خان کرپشن کے خلاف ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گا۔ اگلے تین سے چار ماہ میں مہنگائی میں کمی آئے گی، اپنی پیداوار بڑھا کر قرضوں سے نکلیں گے۔ ملک کو لوٹنے والوں کا ستارہ ڈوب رہا ہے۔ اجلاس میں 3کمیٹیوں کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں ساٹھ دن کی توسیع کی منظوری دی گئی۔ سینیٹرمحسن عزیز نے 3رپورٹیں ایوان میں پیش کیں۔ علی محمد خان نے اسلامی نظریاتی کونسل کی 2016سے2018تک کی رپورٹیں ایوان میں پیش کیں۔ علی محمد خان نے آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی)بل 2022اور آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی (دوسراترمیمی)بل 2022ایوان میں پیش کئے چیئرمین سینٹ نے بلوں کومتعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیئے۔ دنیش کمار نے کہا پیپلزپارٹی نے تجارت پر سب سے زیادہ توجہ دی ہماری برآمدات سب سے زیادہ تھے۔چینی گندم ہم برآمد کررہے تھے۔درآمد اور برآمد میں گیپ زیادہ ہو گیا ہے کرپشن انڈکس میں پاکستان 140 نمبرپر آگیا ہے۔یہ لوگوں کوچور ڈاکو کہتے تھے مگر ان کے دور میں کرپشن پاکستان میں بڑی ہے۔اس سے پاکستان کا نام بدنام ہورہاہے۔کرپشن نے کیوں اڑان بھری ہے۔حکومت نے کرپشن میں سارے ریکارڈ توڑے ہیں یوریا کی دستیابی کے لیے کل ٹریکٹر مارچ ہواہے۔اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد سینیٹرقراۃلعین مری نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر گنتی کی گئی تو ایوان میں 22ارکان ایوان میں موجود تھے جس پر گھنٹیاں بجائی گئیںجس کے بعد حکومت کورم مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئی علی محمد خان نے کہاکہ اللہ کے کرم کی وجہ سے ہماری برآمدات بڑھی ہیں 25فیصد برآمدات بڑی ہیںآج سوئس بینک پانامہ والے ہمیں لیکچرر دے رہے ہیں ان کے کاروبار باہر ہیں ایون فیلڈ کے لیے قطری خط لائے پاکستانی منی ٹریل دیتا ہے ان کے وزیراعظم قومی اسمبلی میں تقریر کرتا ہے ان کا وکیل عدالت میں کہتا ہے کہ وہ سیاسی بیان تھا عمران خان کرپشن کے خلاف ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گا۔50ہزار پاور لومز بند تھیں ان کو چلایاہے۔ قوم عمران خان کے ساتھ ہے 2023میں ایک بار پھر عمران خان آئے گاسینٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ یوکرائن کی جانب سے غیرمعیاری گندم حکومت نے خریدکر پاکستان میں درآمد کی چیئرمین سینٹ نے معاملہ قائمہ کمیٹی فوڈ سیکورٹی کو بھیج دیاحکومتی سینیٹر دوست محمدخان نے ہکلہ ڈی آئی خان موٹروے پر نقص دور کرنے کے لیے انجینئرز کو بھیجنے کامطالبہ کیا سینیٹرفیصل جاوید نے کہاکہ عوام کو گمراہ کیا جارہاہے۔اپوزیشن چاہتی ہے کہ این آر او ہوجائے اپوزیشن کے ساتھ پبلک نہیں نکلتی ہے ان کی استعفے لطیفہ بن گئے ہیں عمران خان دوبارہ اقتدار میں آئیں گے سینیٹراعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پاکستان میں کرپشن میں 14درجہ ترقی کی ہے 124سے 140پر چلے گئے ہیں اس مسئلہ پر بحث ہونی چاہیے یہ اہم ایشو ہے یہ ملک کے ساتھ کیا کھلواڑ ہورہا ہے۔ چیئرمین سینٹ نے سینٹ اجلاس جمعہ کی صبح 10بج کر30منٹ تک ملتوی کردیا۔