خانیوال (عامر حسینی ،سپیشل رپورٹر) خانیوال پولیس جرائم کنٹرول میں سبقت لیجانے کے لیے جعلی کاروائیاں ڈالنے لگی ، 5 جنوری کو ترجمان ڈسٹرکٹ پولیس نے ڈی ایس پی صدرپولیس کبیروالہ ملک راشد تھہیم کی قیادت میںتھانہ صدر کبیروالہ پولیس کی طرف سے اشتہاری ملزمان عابد عرف عابی موہانہ اور لیاقت نکیانہ کو گرفتار کرنے کا پریس ریلیز "ترجمان ڈسٹرکٹ پولیس خانیوال وٹس ایپ گروپ" میں جاری کیا اور بتایاکہ گرفتار ملزمان پہ تھان صدر کبیروالہ میں 526/21 – 584/21 اور 621/21 زیر دفعہ 392 ت پ (راہزنی کرنے کا جرم) کے تحت مقدمات درج تھے۔ حیرت انگیز طور پہ ترجمان ڈسٹرکٹ پولیس خانیوال نے 18 جنوری کو جاری کردہ وٹس ایپ پریس ریلیز میں ایک بار پھر انہی ملزمان کو ڈی ایس پی صدر کبیروالہ پولیس ملک راشد تھہیم کی زیر نگرانی تھانہ صدر کبیروالہ پولیس کی ایک "بڑی" کاروائی میں گرفتار کرنے کا دعوی کیا گیا- 18 جنوری 2022ء کو ترجمان ڈسٹرکٹ پولیس خانیوال "خطرناک ڈکیت گینگ" کے جن دو ملزمان کو گرفتار کرنے کا دغوی کررہے تھے ان کو 5 جنوری 2022ء کو تھانہ صدر کبیروالہ پولیس گرفتار کرچکی تھی اور اس وقت ان کے پاس سے ایک پسٹل برآمد ہونے کے دعوی کے سوا کچھ برآمد نہیں ہوا تھا۔ مقامی شہریوں نے کہا ہے کہ ترجمان ڈسٹرکٹ پولیس خانیوال کے 5 جنوری اور 18جنوری کے پریس ریلیز سے ثابت ہو گیا ہے کہ خانیوال ضلع کی پولیس جرائم پہ قابو پانے کے حوالے سے جعلی کاروائیاں ڈال رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ کیا یہ کاروائیاں ضلعی پولیس افسر خانیوال کے نوٹس میں ہیں؟ یا خانیوال پولیس کے ترجمان اور، ڈی ایس پی اور تھانے کے ایس ایچ اوز ضلعی پولیس افسر خانیوال کو "ماموں" بنارہے ہیں؟