لاہور (سپیشل رپورٹر+ خبر نگار) ڈیفنس سکول میں ساتھی طالبات کے تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ نے ویڈیوز بلاک کروانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔ سماعت آج 26 جنوری کو ہو گی ، درخواست میں مو قف اپنایا گیا ہے کہ ٹی وی چینلز نے لڑائی کی ویڈیو نشر کی جس میں درخواست گزار کا چہرہ بالکل واضح تھا، لڑائی کا واقعہ تعلیمی مخالفت میں پیش آیا، میڈیا نے لڑکیوں کے چہرے چھپائے بغیر نشر کئے، لڑکیوں کی شناخت نہ چھپانا ان کی ذاتی زندگی کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے،درخواست گزار کی تضحیک ہوئی، استدعا ہے کہ تمام ٹی وی چینلز کو ویڈیو ڈیلیٹ کرنے نشر کرنے پر معافی مانگنے کا بھی حکم دیا جائے، زیرسماعت کیس میں فریقین کی شناخت ظاہر کرنے سے بھی روکا جائے۔ دریں اثناء محتسب پنجاب میجر(ر)اعظم سلیمان نے لاہور چھائونی کے ایک نجی سکول کی طالبات کی جانب سے ساتھی طالبہ پرتشدد کی وائرل ویڈیو پرضلعی تعلیمی اتھارٹی اور ایس پی کینٹ سے محکمانہ پیشرفت کے حوالے سے سات یوم میں الگ الگ رپورٹس طلب کر لی ہیں۔ محتسب پنجاب نے ہدایت کی کہ محکمہ تعلیم و پولیس بچوں میں منشیات کے استعمال کے تدارک کیلئے مل کر مربوط حکمت عملی ترتیب دیں۔ ترجمان نے بتایا کہ دفترمحتسب پنجاب کے ایڈوائزر(کوآرڈینیشن) سکولوں میں منشیات کے ممکنہ استعمال کو روکنے کے حوالے سے حتمی سفارشات پیش کریں گے۔