اسلام امن کا دین : عارف علوی، افواج نے دفاع مضبوط بنایا: مولانا آزاد 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ قوم اور افواج پاکستان کے ساتھ ملکر دشمن طاقتوں کا ناپاک ایجنڈا ناکام بنا دیں گے۔ پاکستان تمام اقلیتوں کے لیے جنت نظیر خطہ ہی اس امر کا اظہار مقررین نے''انٹرفیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان'' کے زیر اہتمام منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس  میں کیا۔ کا نفرنس میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مہمان خصوصی کے طور پر شرکت کی۔ جبکہ کانفرنس کی میزبانی  کے فرائض چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان، مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے نبھائے۔ کانفرنس میں پروفیسر ڈاکٹر آندرے ریکارڈی، پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز، سردار یاسر الیاس، شیخ سعد مسعود، مشیر وزیراعظم  شبیر عثمانی، ولیریا، آرچ بشپ جوزف ارشد، قاضی مجیب، فرزانہ شعیب، ملک طارق، علامہ زبیر  ظہیر، مفتی عبدالمعید، قاری عبدالباسط، مولانا مقصود، پیر مسعود قاسم، مفتی فضل  رضوی، پنڈت راکیش چاند، سردار جنم سنگھ اور  مختلف ممالک سے آنے والے مندوبین، سفراء اور مختلف مسالک و مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عارف الرحمن علوی نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے جو احترام انسانیت، خدمت انسانیت، امن، محبت، اخوت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے۔ مولانا عبدالخبیرآزاد نے کہاکہ ہمارے والد مولانا ڈاکٹر  عبدالقادر آزاد نے بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کی بنیاد رکھی۔ آج نصف صدی کا عرصہ گز ر چکا ہے کہ ہماری فیملی بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کے کام کو لے کر آگے بڑھ رہی ہیں۔ انٹرنیشنل بین المذاہب امن کانفرنس کا مقصد دنیا کو امن و محبت کا پیغام دینا ہے۔ پاکستان کی حکومت اور افواج  نے دشمن کی ناپاک سازشوں کو ناکام بنا کر ملک کے دفاع کو مضبوط بنایا۔ پاکستان کے استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے میں ہماری قابل فخر افواج اور سکیورٹی اداروں نے لازوال قربانیاں دی ہیں، ہم اس پر انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں، مولانا آزاد نے کہا کہ چند روز قبل سویڈن میں ایک انتہا پسندکی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے گھناؤنے اور شرمناک فعل سے  ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں، جس کی مذمت کیلئے الفاظ ناکافی ہیں۔ آزادی اظہار کا لبادہ اوڑھ کر مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی آزادی نہیں دی جا سکتی، ہم تمام علماء کرام اور مذاہب عالم کے نمائندے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، پروفیسر ڈاکٹر قبلہ ایاز چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتیں محفوظ ہیں اور انہیں تمام آئینی حقوق حاصل ہیں۔ پاکستان کی حفاظت کے لیے ہم سب ایک ہیں، پروفیسر ڈاکٹر آندرے ریکارڈی نے کانفرنس کہاکہ آج پاکستان کو بین المسالک و بین المذاہب کی جتنی ضرورت ہے اتنی کبھی نہیں تھی۔ شیخ سعد مسعود الہارثی اور ودیگر مقررین نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و تحفظ کے لیے تمام علماء کرام اور مذہبی رہنماء افواج پاکستان اور سکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑے ہیں، اسلام دین امن ہے کانفرنس کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ  جاری کیا گیا جو مکۃ المکرمہ، میڈرڈ، ابوظہبی، مراکش، دوحہ، قطر، یورپی یونین اوردیگر اعلامیوں کی روشنی میں تیار ہوا تھا، پیش کیا گیا جس میں کہاگیاکہ میثاق مدینہ ہمارے لیے ایک روشن مثال ہے۔ کانفرنس کے اختتام پر عالمی امن، پاکستان کی سلامتی، ترقی و خوشحالی اور مقبوضہ کشمیر و فلسطین کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...