کشمیریوں‘ فلسطینیوں  کے تحفظ کی خاطر اجتماعی کارروائی کی ضرورت: پاکستان


اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عامر خان نے نسل کشی، جنگی جرائم، نسلی تطہیر اور انسانیت کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لیے سماجی اور اقتصادی اقدامات کے موضوع پر خصوصی اجلاس میں دنیا بھر میں حالات اور تنازعات کے ممکنہ محرکات کو فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا کیونکہ طاقت اور دوبارہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم پر شکایات نسلی، فرقہ وارانہ یا سیاسی گروہوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کے کمشن میں ایک بنیادی محرک عنصر کی حیثیت رکھتی ہیں۔ عامر خان نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ "ایسے معاشرے جو پہلے ہی بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کا سامنا کر چکے ہیں، مزید مظالم کے جرائم کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اس ضمن میں  مقبوضہ فلسطین یا بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے تحفظ کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔ "7 دہائیوں سے زائد عرصے سے، بھارت نے طاقت اور دھوکہ دہی کے ذریعے، سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، کشمیری عوام کے حق خودارادیت سے انکار کیا ہے، جس میں آزادانہ اور منصفانہ رائے شماری کی تجویز دی گئی ہے۔ ہندوتوا کے حکمراں پیروکاروں کی طرف سے  بھارت میں جاری ایک منظم مہم پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا مسلمانوں کو لنچ ہجوم کے ذریعہ قتل کیا جاتا ہے۔ بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کا ذکر کیا جس میں 2002ء میںگجرات میں فسادات کے دوران مسلمانوں کے خلاف ہونے والے قتل عام کا بھی جائزہ لیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن