لاہور (نیوز رپورٹر) دریا کا رخ موڑنے کے لئے مہمند ڈیم پراجیکٹ کا ڈائیورشن سسٹم اسی سال نومبر میں مکمل ہوگا۔ جبکہ پراجیکٹ کی مجموعی تکمیل 2026ء میں متوقع ہے۔ چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) کو یہ بات پراجیکٹ حکام نے مہمند ڈیم پراجیکٹ کے دورے کے موقع پر بریفنگ کے دوران بتائی۔ ممبر (فنانس) واپڈا نوید اصغر چوہدری اور ممبر (پاور) واپڈا انجینئر جمیل اختر بھی اِس موقع پر موجود تھے۔ چیئرمین واپڈا نے دورے میں پراجیکٹ کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ ان سائٹس میں ری ریگولیشن پائونڈ، مین ڈیم، سپل وے، ڈائیورشن ٹنلز، پاور اِن ٹیک، پاور ہاؤس، سوئچ یارڈ اور اریگیشن سسٹم شامل ہیں۔ چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کے لئے مقررہ تعمیراتی معیار کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ منصوبے پر سیلاب سے پہلے اور بعد کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہمند ڈیم پراجیکٹ کو مقررہ ہدف کے مطابق مکمل کرنے کے لئے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے اور اس مقصد کے لئے واپڈا پراجیکٹ حکام، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کو پیش بندی سے کام لینا ہوگا۔ جنرل منیجر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر مہمند ڈیم نے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کے نمائندے کے ہمراہ چیئرمین واپڈا کو منصوبے پر پیش رفت سے آگاہ گیا۔