لاہور(سپورٹس رپورٹر)قومی ٹیم کے وکٹ کیپر محمد رضوان نے کہا ہے کہ کسی ٹیم میں شامل ہوکر مرکزی کردار نبھانا کافی مشکل ہوتا ہے اور کبھی کبھی یہ شرمندگی کا باعث بھی بنتا ہے۔ جہاں تک مجھے علم ہے، کوئی بھی فرنچائز میرا انتخاب اس لیے کرتی ہے کیونکہ وہ مجھ سے امیدیں رکھتی ہے کہ میں پاکستان ٹیم کی طرح اس ٹیم میں اہم کردار نبھائوں گا۔ہمیشہ کنڈیشنز اور مقابل ٹیم کس طرح کی بائولنگ کرتی ہے، یہ سب دیکھ بھال کے کھیلتا ہوں اور کبھی کبھی یہ باعث شرمندگی بھی ہوتا ہے کیونکہ ٹی ٹونٹی کرکٹ میں سب چھکے اور چوکے دیکھنا چاہتے ہیں۔مداح چاہتے ہیں میں 30 یا 45 گیندوں پر 60, 70 رنز بنائوں لیکن میرے لیے اہم یہ ہوتا ہے کہ میں میچ جتوائوں۔ ضروری یہ ہوتا ہے کہ سکور بورڈ پر دیکھتے ہوئے جو ٹیم کیلئے اہم ہو وہ کیا جائے، میں جنوبی افریقہ کے سابق کھلاڑی اے بی ڈی ویلیئرز کی پرفارمنسز کو بہت نزدیک سے دیکھتا ہوں، جیسے وہ ٹیسٹ کرکٹ یا ٹی ٹونٹی میں کھیلا کرتے تھے، اسی لیے میں بھی ٹیم کو جیسی ضرورت ہو، اس طرح کھیلتا ہوں۔ بعض اوقات آپ کو ٹی ٹونٹی میں کم سٹرائیک ریٹ سے کھیلنا پڑتا ہے کیونکہ مقابل ٹیم وکٹس لینا چاہتی ہے، آپ شروعات میں آہستہ کھیلیں اور پھر جب ٹیم کو ضرورت ہو تو بڑے شاٹس کھیلیں۔