وجیہہ فاروق سواتی قتل کیس ، مقتولہ کے سسر کی درخواست ضمانت میں وکیل سے قانونی وضاحت طلب


راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹر سے)لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس چوہدری عبدالعزیز پر مشتمل ڈویژن بنچ نے تھانہ مورگاہ کے امریکی نژاد خاتون وجیہہ فاروق سواتی کے اغوا اور قتل کیس  میں سزا یافتہ مقتولہ کے سسر کی درخواست ضمانت میں وکیل سے قانونی وضاحت طلب کرتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی مقتولہ وجیہہ سواتی کے سسر حریت اللہ نے عدالت میں دائر درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا ہے کہ ماتحت عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کے فیصلے تک درخواست گزار کو ضمانت پر رہا کیا جائے بدھ کو سماعت کے موقع پرملزمان کی جانب سے طلعت زیدی ایڈووکیٹ اور مقتولہ کی جانب سے شبنم نواز ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر ایف بی آئی کی تین رکنی ٹیم بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی دوران سماعت عدالت عالیہ نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ ملزم حریت اللہ صرف وقوعہ کے ثبوت مٹانے میں ملوث نہیں بلکہ ریکارڈ کے مطابق سارے واقعہ کا ماسٹر مائنڈ ہے کیس کی نوعیت اور موجودہ صورتحال میں جبکہ ٹرائل مکمل ہوئے بھی کوئی زیادہ وقت نہیں گزرا ملزم کی ضمانت کیسے منظور کی جا سکتی ہے عدالت عالیہ نے مقتولہ کی وکیل شبنم نوازایڈووکیٹ  سے استفسار کیا کہ آپ نے مقدمہ میں بری ہونے والے ملزمان کی بریت کے خلاف اور سزا یافتہ ملزمان کی سزاؤں میں اضافے کیلئے کوئی اپیل دائر کیوں نہیں کی جس پر مقتولہ کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ انہیں مقتولہ کے قانونی ورثاء کی جانب سے کوئی ہدایات نہیں دی گئیں اس کے باوجود ہم نے اپیل کا ڈرافٹ تیار کرلیا تھا لیکن اپیل دائر کرنے کا وقت ختم ہو چکا تھا جس پر عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ ایسے سنگین نوعیت کے مقدمات میں عدالتوں کو ملزمان کی ضمانتوں کی کوئی جلدی نہیں عدالت  کیس کے ریکارڈ اور فائل کے مطابق چلتی ہے مقتولہ کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اس حوالے سے سٹیٹ کو بھی اپیل دائر کرنی چاہئے تھی لیکن ایسا نہیں کیا گیا عدالت عالیہ نے درخواست گزار کے وکیل طلعت زیدی ایڈووکیٹ سے استفسار کیا آپ بتائیں کہ اس کیس اور موجودہ صورتحال میں ضمانت کیسے لی جا سکتی ہے عدالت عالیہ نے مزید کاروائی کیلئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

ای پیپر دی نیشن