کیف (این این آئی) یوکرائن کے کئی اعلیٰ عہدے داروں نے اپنے عہدوں سے استعفے دے دیئے ہیں۔ اس کے بارے میں یوکرائن کا کہنا ہے کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر ولادیمیر زیلنسکی بدعنوانی کے الزامات سے نمٹنے میں معاشرے سے مطابقت رکھتے ہیں۔ ایک ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل، صدر کے دفتر کے ایک نائب سربراہ اور ایک نائب وزیر دفاع سمیت حکام کے مستعفی ہونے کا اعلان زیلنسکی کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے بعد کیا گیا۔ زیلینسکی کے ایک سینئر مشیر میخیلو پوڈولیاک نے کہا کہ صدر عوام کے ایک اہم مطالبے کا براہ راست جواب دیتے ہیں۔ صدر کے دفتر نے کہا کہ اپنے نائب سربراہ کی حیثیت سے کیریلو تیموشینکو کا استعفیٰ قبول کرلیا گیا ہے۔ تیموشنکو نے عہدہ چھوڑنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی۔ حملے کے دوران میں سپورٹس کاریں چلانے پر یوکرائنی میڈیا کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ تاہم انہوں نے کسی غلط کام کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ یہ گاڑیاں کرائے پر لی گئی تھیں۔ روس کے ساتھ جنگ کے باوجود نئے سال کے موقع پر سپین کے شہر ماربیلا میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ 10 دن کی چھٹیاں گزارنے پر سیمننکو کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔