تلاشی مہم کے دوران 4نوجوان گرفتار نام نہاد یوم جمہوریہ  کشمیری آج یوم سیاہ منائیں گے


سری نگر(کے پی آئی)کنٹرول لائن کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری جمعرات کے روز بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے تاکہ عالمی برادری پر زور دیا جاسکے کہ وہ بھارت کی طرف سے کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دینے سے مسلسل انکار کا نوٹس لے۔ یوم سیاہ منانے کی اپیل کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی ہے۔ یو م سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر، آزادکشمیر، پاکستان اور دیگر ممالک کے دارالحکومتوں میں بھارت کیخلاف احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کئے جائیں گے جن میں عالمی برادری کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ بھارت کشمیرپر غیر قانونی طورپر قابض ہے۔ بھارتی فوج اور پولیس کے اعلی افسروں نے راجوری میں نام نہاد سکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا اورضلع کے آزادی پسند عوام خصوصا مسلمانوںکو نشانہ بنانے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔دریں اثنا بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے کل منائے جانیوالے بھارتی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریبات سے قبل سیکورٹی کے نام نہاداقدامات کے نام پر لوگوں کی آزادانہ نقل و حرکت پرپابندی عائد کر دی ہے ۔بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز کے اہلکارضلع سرینگر کے تمام علاقوں اور وادی کشمیر اور جموں خطے کے دیگر قصبوں میں گاڑیوں کی تلاشیاں لے رہے ہیں اور مسافروں اور راہگیروں کی بھی تلاشیوںکا سلسلہ بھی مسلسل جاری ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس  نے  کشمیری عوام سے بھارتی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقاریب کا بائیکاٹ کرنے اور اپنے گھروں ، دکانوں اور دیگر عمارتوں پر سیاہ جھنڈے لہرانے کی اپیل کی ہے ۔ حریت کانفرنس نے ایک بیان میں پورے مقبوضہ علاقے میں  ہڑتال کرنے اور سول کرفیو نافذ کرنے کی اپیل کال دوہرائی ہے۔علاوہ ازیں نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ سے قبل بھارتی فورسز نے تلاشی مہم کے دوران ضلع پونچھ میں 4کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔پولیس نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے سرنکوٹ میں تلاشی اور گھروں پر چھاپوں کے دوران گرفتار کیا۔ نوجوانوں کو جموں کے علاقے ناروال میں حالیہ دھماکے کے سلسلے میں درج ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ۔بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز کے اہلکارضلع سرینگر کے تمام علاقوں اور وادی کشمیر اور جموں خطے کے دیگر قصبوں میں گاڑیوں کی تلاشیاں لے رہے ہیں اور مسافروں اور راہگیروں کی بھی جامہ تلاشیوںکا سلسلہ بھی مسلسل جاری ہے جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے۔
کشمیر

ای پیپر دی نیشن