لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار+ آئی این پی ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ فواد چودھری تحریک انصاف کے ہراول دستے کے کارکن ہیں، فواد چودھری کی گرفتاری نے ثابت کیا کہ ملک ایک بنانا ری پبلک بن چکا ہے، امپورٹڈ حکومت مجھے کبھی گرفتاری نہیں کر سکتی، امپورٹڈ حکمرانوں کے اپنے کیسز عدالتوں میں ہیں۔ بدھ کو عمران خان نے فواد چودھری کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بائیس کروڑ عوام تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہے۔ عمران خان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ فواد چوہدری نے کسی کو منشی کہہ دیا تو کون سا جرم کردیا۔ جو قومیں صرف کمزوروں کو جیل میں ڈالتی ہیں، وہ تباہ ہوجاتی ہیں۔ میری آواز بھی بند کرنے کی کوشش کی جار ہی ہے، فواد چوہدری کو کیوں گرفتار کیا گیا؟۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یقین دلاتا ہوں مجھے جیل سے کوئی ڈر نہیں ہے۔ موت بہت قریب سے دیکھی ہے، مجھے جیل لیکر جانے لگے ہیں اس کی کوئی فکر نہیں، آپ کو بھی جیل سے ڈرنا نہیں چاہیے، کتنوں کو جیل میں ڈالیں گے۔ ہم نے اپنی طرف سے نیوٹرل امپائرز رکھنے کی کوشش کی تو پھر محسن نقوی کو کیوں وزیر اعلیٰ مقرر کیا گیا۔ نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان نے محسن نقوی کے خلاف تفتیش کی تھی، اس تحقیقات پر اس نے نیب کو 35 لاکھ روپے واپس کئے تھے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے پاس پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا کیس لیکر جا رہے ہیں۔ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے ہماری عدلیہ نے ہمارے بنیادی حقوق کی حفاظت نہیں کی۔ قانون و انصاف کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔ معزز ججز اور وکلاء سے اپیل کر رہا ہوں۔ میری ساری جدوجہد آپ کیلئے ہے۔ کسی وزیراعظم کو حکومت سے نکلنے کے بعد وہ عزت نہیں ملی جو مجھے ملی۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ محسن نقوی نے آتے ہی ہمارے خلاف کارروائی شروع کر دی۔ ہم پر 25 مئی کے تشدد میں ملوث پولیس افسران کو اور ایڈووکیٹ جنرل آفس میں حمزہ شہباز دور کے سارے افسران واپس لے آیا۔ ابھی سے پورا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔ محسن نقوی شفاف الیکشن کرانے نہیں بلکہ کراچی کے بلدیاتی الیکشن کا منظر نامہ پنجاب میں دہرانے آیا ہے کہ ووٹ بینک نہ ہونے کے باوجود پی پی جیت گئی۔ جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عمران خان کا سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ، جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر طویل مشاورت کی گئی۔ عمران خان نے چوہدری پرویز الہی کے مشوروں سے اتفاق کیا۔ چوہدری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ اللہ کی ذات کے بعد حکومت کے فاشسٹ اقدامات سے تحفظ اعلی عدلیہ ہی دے سکتی ہے۔ پہلے بھی انصاف عدلیہ سے ملا، پختہ یقین ہے کہ اب بھی انصاف انہی سے ملے گا۔ وکلاء سے کہا ہے کہ حکومتی مظالم کے خلاف فوری عدالتوں سے رجوع کریں۔ صرف عدالتیں ہی حکومتی اوچھے ہتھکنڈوں سے تحفظ دے سکتی ہیں۔ علاوہ ازیں عمران خان کی متوقع گرفتاری کے پیش نظر پی ٹی آئی نے کارکنوں کو تیار رہنے کی ہدایت کر دی جبکہ پارٹی ورکرز اپنے قائد کی رہائشگاہ زمان پارک پہنچ گئے۔پارٹی لیڈرز نے کسی بھی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر تمام تنظیمی عہدیداروں، ارکان اسمبلی اور کارکنوں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔تحریک انصاف نے کہا کہ پاکستان کے عوام عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو پورا شہر بند کر دیں گے ۔فواد چوہدری کے ساتھ ظلم کیا گیا، ایک کال پر احتجاج شروع کر دیں گے، پی ڈی ایم اور ریاستی مشینری تحریک انصاف کیخلاف متحد ہے۔
عمران