اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے بھکر کے حلقہ این اے 91سے آزاد امیدوار ثناء اللہ مستی خیل کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔جمعرات کوسپریم کورٹ میں بھکر سے آزاد امیدوار ثناء اللہ مستی خیل کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کاغذات نامزدگی کیوں مسترد ہوئے ہیں؟جس پروکیل درخواست گزار نے کہاکہ الیکشن ٹربیونل نے کاغذات منظور کیے، ہائی کورٹ نے مسترد کر دئیے، ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیا نہ ہی موقف سنا، یکطرفہ فیصلہ ہوگیا۔جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ ثناء اللہ مستی خیل اشتہاری ہیں،پیش کیوں نہیں ہوتے؟جس پروکیل درخواست گزار نے کہا کہ ثناء اللہ مستی خیل سرنڈر کر چکے اور ضمانت پر ہیں، ثناء اللہ مستی خیل پر الزام دفعہ 144کی خلاف ورزی کا ہے۔عدالت نے مخالف فریق کے وکیل سے استفسار کیاکہ کیا یہ درست ہے کہ ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر فیصلہ کیا؟ جواب میں وکیل نے بتایاکہ جی یہ درست ہے کہ ہائی کورٹ نے نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ بیلٹ پیپرز کی پرنٹنگ کی کیا پوزیشن ہے؟ انہوں نے الیکشن کمیشن حکام سے استفسار کیا کہ کیا بیلٹ پیپرز چھپ چکے ہیں؟ الیکشن کمیشن حکام نے بتایاکہ بیلٹ پیپرز پرنٹنگ کیلئے تیار ہیں۔وکیل درخواست گزار نے بتایاکہ ثناء اللہ مستی خیل کا نام ابتدائی لسٹ میں شامل تھا،انتخابی نشان بھی مل چکا۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد لاہور ہائی کورٹ کا کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن ٹربیونل کا 5جنوری کا فیصلہ برقرار رکھا اور ثناء اللہ مستی خیل کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو ثناء اللہ مستی خیل کا نام بیلٹ پیپرز میں شامل کرنے کا حکم دے دیا۔