لاہور (خبر نگار) لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر منیر حسین بھٹی نے کہا ہے کہ وکلاء کے معاشی حالات سے با خبر ہوں لیکن قربانی سے ہی مقاصد پورے ہوتے ہیں، ہمارے صبر کا امتحان لیا جا رہا ہے لیکن کسی طور پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ آئین اور قانون کے تحت معاملات حل کریں گے۔ وہ گذشتہ روز عدالتوں کی تقسیم کے خلاف لاہور بار ایسوسی ایشن کے جنرل ہاؤس کے اجلاس سے وکلاء سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چودھری اشتیاق اے خاں، سیکرٹری صباحت رضوی، پنجاب بار کونسل کے ممبران رشدہ لودھی، ذبیع ناگرہ، لاہور بار کے سیکرٹری رانا نعیم طاہر، جنرل سیکرٹری راؤ تحسین شریف سمیت وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ منیر حسین بھٹی نے کہا کہ وکلاء کی تقسیم نامنظور، جعلی نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔ منیر بھٹی کو قید بھی کر لو یہ بات نہیں مانیں گے، ہم نے کسی جج یا پولیس والے ساتھ بدتمیزی نہیں کی۔ عدالتوں کی تقسیم کے حوالے سے عدلیہ کے بڑوں سے اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے ملاقات ہوئی جس میں مثبت پیش رفت سامنے آئی ہے لیکن چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بضد ہے کہ نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس متنازعہ نوٹیفکیشن کی واپسی تک ہڑتال رہے گی۔ ماڈل ٹاؤن کچہری میں کچھ معاملات کی خرابی کے حوالے سے تفصیلات موصول ہوئی ہیں کل میں خود وہاں جاؤں گا اور دیکھوں کا کون سے ایسے عناصر ہیں جو معاملہ کے حل میں رکاوٹ ہیں۔ پولیس کو تنبہہ کرتا ہوں کہ وہ وکلاء کے ساتھ درست انداز میں پیش آئیں جبکہ اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو کہتا ہوں کہ وکلاء کے ساتھ اپنا رویہ مثبت رکھیں۔ لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چودھری اشتیاق اے خاں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وکلاء خوش قسمت ہیں جنہیں کالے کوٹ کی عزت بحال کرنے کا موقع ملا ہے۔