اسرائیلی اخبار ’یروشلم پوسٹ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے لبنان کے قلعہ جابر میں حزب اللہ اور ایران کے لیے ایک اہم فضائی پٹی اڈے پر حملہ کیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس ہوائی اڈے کو اسرائیل کے خلاف فضائی حملوں کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔گذشتہ ستمبر میں اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے ایسی تصاویر دکھائیں جن میں اسرائیل کی سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوبی لبنان میں حزب اللہ اور ایران کے درمیان مشترکہ فضائی اڈہ دکھایا گیا تھا۔ائیر بیس کے رن وے پر ایرانی جھنڈا لہراتا دیکھا جا سکتا ہے اور حزب اللہ اس بیس کو اسرائیل کے خلاف حملے کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کر رہا ہے۔اس تناظر میں اسرائیلی فوج نے آج جمعے کے روز کہا کہ لبنان کی سرحد کے قریب شمالی اسرائیل میں سائرن کی آوازیں سنائی گئی ہیں۔فوج نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پراس حوالے سے مزید کسی تفصیل کا ذکر نہیں کیا۔جمعرات کو اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں صور اور المغیرہ میں حزب اللہ کے متعدد فوجی اہداف پر بمباری کا دعویٰ کیا تھا، جب کہ اسرائیلی وزیر خارجہ یسرائیل کاٹز نے لبنان کو خبردار کیا کہ اگر حزب اللہ پیچھے نہیں ہٹتی ہے تو تل ابیب سخت جوابی کارروائی پرمجبور ہوگا۔اسرائیل کی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق انہوں نے یہ بات مغربی یروشلم میں اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تیانی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔اسرائیلی وزارت خارجہ نے کہا کہ کاٹز نے "یورپ میں حماس کے فنانسرز کے خلاف اٹلی کی کوششوں اور سرگرمیوں کے لیےاپنے ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی ایک طرف اسرائیلی فوج اور دوسری طرف لبنان میں حزب اللہ گروپ اور مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان تقریباً روزانہ سرحد پار گولہ باری شروع ہو گئی تھی
اسرائیلی فوج کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ایئربیس پربمباری
Jan 26, 2024 | 15:20