کراچی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + وقت نیوز + ثناءنیوز) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ دہشت گردی نے معاشرے کو بری طرح گھیر رکھا ہے اور اس نے ملکی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ کراچی میں بڑی سازش کے تحت امن تباہ کیا جا رہا ہے‘ کراچی میں امن کے لئے سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر دیکھنا ہو گا۔ ادیبوں سے مشاورت کا مقصد مفاہمت کی فضاءکو پروان چڑھانا ہے وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار ادیبوں‘شاعروں اور دانشوروں سے مشاورت کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشاورت کے متعدد سیشن ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قوم کے مختلف شعبوں کی اہم شخصیات سے مشاورت کے سلسلے کی ابتداءمیں نے ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں سے بات کی ہے تاکہ ملک کی صورت حال میں بہتری لانے کے لیے ”سرجوڑ“ کر مشورہ کیا جائے۔ اس سلسلے کے چار مرحلوں کے دوران میں پرفارمنگ آرٹس کی شخصیات ، مصوروں، فنکاروں، مجسمہ سازوں، ماہر تعلیم سماجی بہبود کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور شعبہ صحافت کی اُن شخصیات سے بھی مشورہ لینا چاہوں گا جو سوشل ایشوز پر خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ ان تمام شعبوں کی شخصیات عوام کے مسائل اور مصائب پر گہری نظر رکھتی ہیں اور اُنہیں حل کرنے کے لئے اپنے طور پر بھی کوشاں رہتی ہیں۔ آج کل ملک میں شدت پسندی کس قدر اثر انداز ہو رہی ہے۔ دہشت گردی نے معاشرے کو بری طرح گھیر رکھا ہے جس نے ملکی معیشت کو بھی بُری طرح متاثر کیا ہے۔ محبت اور بھائی چارے کی فضا کم ہو رہی ہے۔ باہمی رنجشیں دوریوں کا سبب بن رہی ہیں قوت برداشت میں کمی واقع ہوگئی ہے ایک دوسرے کی رائے سننے کی گنجائش کم ہوتی جا رہی ہے دہشت گردی اور انتہا پسندی ہمارے امن اور سکون کو مسلسل برباد کر رہی ہیں۔ میرے خیال میں مشاورت کا کام ادیب، شاعر، دانشور، فنکار، مصوراور سماجی بہبود کے شعبوں کی اہم شخصیات احسن طریقے سے سر انجام دے سکتی ہیں، کسی بھی قوم کی تہذیبی قدریں شاعری اور ادب میں زندہ رہتی ہیں۔ شاعر وطن کی مٹی میں اپنا دل بو دیتا ہے اور اُس کی شاعری عوام کی اُمنگوںسے توانائی حاصل کرتی ہے۔ادیب اپنے عہد کے مسائل کو لے کر اپنی تحریروں میں انصاف، سچائی، دوستی اور محبت کے چراغ روشن کرتے ہیں۔ میری گزارش ہے کہ آپ ہماری حکومت کی مفاہمتی پالیسی کو آگے بڑھائیں اور ملک اور قوم کی خاطر اپنا گراں قدرکردار اداکریں۔ پاکستان کے قیام کا تصور بھی ایک شاعر کے خواب سے جڑا ہوا ہے۔ علامہ اقبالؒ اور شاعری کے بارے میں قائداعظمؒ کے خیالات اور ہمارا ادبی ورثہ ہیں۔ پیپلز پارٹی ادب اور ثقافت کو ہمیشہ مقدم رکھتی ہے۔ محترمہ شہید بے نظیر بھٹو بھی اپنے اردگرد کے لوگوں لکھنے اور کتاب پڑھنے کی ترغیب دیا کرتی تھیں ان کی کتابیں ملکی تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ ہمارے شاعروں اور ادیبوں نے ہمیشہ آمریت کے خلاف ایک طویل ادبی جنگ لڑی ہے۔ فیض احمد فیض ہوں، حبیب جالب یا احمد فراز انہوں نے اپنے قلم کے ذریعے آمریت کے خلاف جو کردار اداکیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ آپ ہمیں گائیڈ کریں اور ہماری رہنمائی کریں‘ میں یقین سے کہہ سکتا ہوں وہ ملک کی صورت حال میں ضرور بہتری لائیں گے اور آپ تو جانتے ہیں دنیا میں ایسی کوئی گولی ابھی تک ایجاد نہیں ہو سکی جو یقین کو ختم کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان مشوروں سے لائحہ عمل مرتب کروں‘ 14 اگست کو پھر ان فیصلوں کا اعلان کروں جو میرے نہیں دراصل آپ کے فیصلے ہوں گے۔ مقامی ہوٹل میں آموں کی نمائش کے موقع پر خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ میاں نواز شریف سے جلد ملاقات کرکے اہم معاملات پر بات چیت کرونگا ‘ شہباز شریف کے پنجاب سے متعلق کوئی بھی تحفظات ہوں انہیں دورکیا جائیگا‘سپریم کورٹ کے احکامات پر پہلے بھی عمل کیا اور اب بھی کریں گے‘ ظفر قریشی کا معاملہ جلد حل کر لیں گے ‘کسی بھی غیر آئینی و غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے ‘پاکستان بھارت مذاکرات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات میں مسئلہ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات چیت کی جائے گی ‘کراچی میں امن وامان کی صورتحال پر صدر سمیت سب کو تشویش ہے جلد کراچی میں امن ہوگا۔ امریکہ ایک اہم ملک ہے جس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں ہے ہم اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے تاہم جذباتی فیصلے نہیں لینے چاہئیں۔ ایم کیو ایم ہماری اتحادی ہے وہ کہیں بھی بیٹھے ہماری اتحادی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ (ق) لیگ بھی ہماری اتحادی ہے ‘18 ویں ترمیم پر عملدرآمد کے بعد جن وزراءکے پاس وزارتیں نہیں ہیں انہیں جلد وزارتیں دی جائیں گی‘ پاکستان بھارت کے درمیان پہلے سیکرٹری تجارت پھر سیکرٹری دفاع کے مذاکرات ہوئے اور اب وزراءخارجہ کی سطح کے مذاکرات ہونے جا رہے ہیں امید ہے کہ ان مذاکرات کے مثبت نتائج حاصل ہونگے۔ مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں اس کے علاوہ کوئی متبادل راستہ نہیں ہے۔ ایف بی آر شمار کے ہیر پھیر سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سوال کا جواب وزیر خزانہ دیں گے ‘مرزا اسلم بیگ کی جانب سے آرمی چیف کو لکھے گئے خط کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں حنا ربانی کھر ڈاکٹر منموہن سنگھ کو لے کر ملتان آئیں اور ہم آم کھلائیں۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو منتقل ہونے والے وزارتوں کے بدلے میں ق لیگ کو وفاق میں وزارتیں دی جائیں گی۔ دریں اثنا وزیراعظم گیلانی نے کہا ہے کہ معاشرے میں انتہا پسندی، تعصب اور عدم برداشت کے روئیے کو مٹانے کےلئے ثقافتی ورثہ کو فروغ دینا ضروری ہے۔ یونیسکو کے فنڈ سے جنوبی پنجاب میں یادگاروں، دست کاری اور قدیمی مقامات کی دستاویز اور نقشہ تیارکرنے کے تھاپ پروجیکٹ پرکام کرنے والی سجادہ وندل اور عائشہ امداد سے ملاقات میں بات چیت کررہے تھے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ایسے خصوصی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ طلبائ، نوجوان اور دیگرلوگ اپنے ثقافتی ورثہ کےلئے یکساں کام کرسکیں ایسا اقدام لوگوں کواپنے شاندار ماضی سے جوڑتا ہے جس کے باعث وہ اپنے ثقافتی ورثہ پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ اس موقع پر ساجدہ وندل اور عائشہ امداد نے فن اور ثقافت کی ذاتی سرپرستی کرنے پر وزیراعظم کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے وزیراعظم کو اپنی کتاب بھی پیش کی۔ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی پر غور کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد طلب کیا جائے گا۔
گیلانی