اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) لوڈ شیڈنگ کے خلاف بطور احتجاج وفاقی دارالحکومت میں نیشنل پاور کنٹرول سنٹر پر قبضہ کرنے اور عملہ کو یرغمال بنانے والے وزیر مملکت برائے دفاع سردار سلیم حیدر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مدعو کرنے کے بعد دعوت نامہ واپس لے لیا گیا۔ مستند ذرائع کے مطابق سردار سلیم حیدر کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت موصول ہوئی تاہم کچھ ہی دیر بعد انہیں پھر اطلاع دی گئی کہ وہ کابینہ کے اجلاس میں آنے کی زحمت نہ کریں۔ دیگر وزرائے مملکت کو بھی کابینہ کے اجلاس میں شرکت سے روک دیا گیا۔ باور کیا جاتا ہے کہ وزرائے مملکت کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کے اس غیر معمولی اقدام کا مقصد دراصل وزیر مملکت برائے دفاع کی کابینہ اجلاس میں عدم شرکت کو یقینی بنانا تھا کیونکہ انہوں نے اعلان کر رکھا تھا کہ بدترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف وہ کابینہ کے اجلاس میں بھی صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے سلیم حیدر کی جانب سے پاور کنٹرول سنٹر کے عملہ کو یرغمال بنانے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزرا ہی ایسے اقدامات کریں گے تو پھر ہمیں اپوزیشن سے کوئی گلہ نہیں ہونا چاہئے۔
”آنے کی زحمت نہ کریں“ وزیر مملکت سلیم حیدر کو کابینہ اجلاس میں شرکت سے روک دیا گیا
Jul 26, 2012