گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی ) گوجرانوالہ میں وکلاءنے کمرہ عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ سے مبےنہ بدتمیزی کر نے اور وکیل کو تشدد کا نشانہ بنا نے والی خاتون اور اس کے اہلخانہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالاوکلاءگردی کی کوریج کر نے پر نجی ٹی وی چینلز کے کیمرہ مینوںپر بھی تشدد۔ جوڈیشل مجسٹریٹ محمد آصف کی عدالت میں سیٹلائٹ ٹاﺅن کے اےک مقدمہ اقدام قتل کی سماعت ہو رہی تھی اور اس دوران مدعی مقدمہ کی جا نب سے تنظےم عباس ،وسیم عباس ،رضا ، محمود احمد، نغمہ، نےلم اور نجمہ بی بی عدالت کے روبرو پیش ہوئیں۔ خاتون نجمہ بی بی نے پیشی کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ کے ساتھ مبےنہ طور پر بدتمیزی کرنا شروع کر دی جس پر عدالت میں کھڑے وکیل مہر مشتاق نے خواتین کو منع کیا تو انہوں نے وکیل کو بھی کمرہ عدالت میں ہی دھنک کر رکھ دےا جس سے اس کا سر پھٹ گیا۔ اطلاع ملنے پر اس کے ساتھی کئی وکلاءبھی جوڈےشل مجسٹرےٹ کی عدالت پہنچ گئے اور انہوں نے معمولی پٹائی کے بدلے مےں خواتین اور مردوں پر بدترین تشدد کی انتہا کر ڈالی۔ وحشی وکلاءنے کوریج کر نے والے نجی چینلز کے کیمرہ مینوں رانا نوےد اور حسن کو اپنی فوٹےج بنانے کی پاداش مےں پہلے روکنا چاہا مگر اسی لمحے انہےں بھی بہیمانہ تشدد کا نشا نہ بناڈالا کیمرہ بھی چھین لیا مشتعل وکلاءپو لیس اہلکا روں کے سا تھ بھی الجھتے رہے اور نو جوان تنظےم ٍکو اٹھا کر با ر روم میں لے گئے جہاں پر اسے محبوس کر کے مار پےٹ کر تے رہے۔ زخمی ہونے والے مہر مشتاق، سردار سر فراز اےڈووکےٹ اور منشی امجد سمےت افراد و خواتین کو ہسپتال مےں داخل کردےا گےا جبکہ دوسری طرف پولےس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔
گوجرانوالہ: مبینہ بدتمیزی پر ملزم کے اہل خانہ اور وکلاءمیں جھگڑا ایک دوسرے پر تشدد
Jul 26, 2013