اسلام آباد(ثناءنیوز)ای او بی آئی سکینڈل میں نئے انکشافات پر مبنی خط سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا۔ چیف جسٹس نے خط کو متفرق درخواست میں تبدیل کر کے 26 جولائی کو ای او بی آئی کیس کے ساتھ لگانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ای او بی آئی کرپشن کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ کے وکیل ذاولفقار خالد ملوکا کی جانب سے لکھے گئے خط میں انکشاف کیا گیا کہ ای او بی آئی کو فروخت کی جانے والی زمین سی ڈی اے نے فراہم کی تھی۔ 1937 کنال کا رقبہ 22 جون 2007 کو ڈیفنس ہاﺅسنگ اتھارٹی کو منتقل کیا گیا تھا۔ ڈی ایچ اے نے اس کے بدلے سی ڈی اے کو ایک کنال کے 482 پلاٹس دینا تھے جو آج تک نہیں دیئے گئے۔ خط میں کہا گیا کہ سی ڈی اے اور ڈی ایچ اے کے مابین ہونے والا یہ سودا غیر قانونی اور ماسٹر پلان کی خلاف ورزی ہے۔ معاہدے کی نقل عدالت میں جمع کرا دی گئی۔ خط میں عدالت سے اصل ریکارڈ طلب کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔علاوہ ازیں ای او بی آئی سکینڈل میں ایف آئی اے نے دو افسروں کو گرفتار کرلیا ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر رئیل سٹیٹ آصف آزاد اور ایویلیو ایٹر میاں وامق انور کو گرفتار کیا گیا۔