کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں فائرنگ اور دستی بم کے دھماکے میں اے این پی کے علاقائی نائب صدر اور اسکے بھائی اور تاجر ‘پولیس اہلکارسمیت 11 افراد ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے۔ دستی بم کا حملہ نیو کراچی میں یو پی موڑ پر ایک دکان پر کیا گیا۔ رنچھوڑ لین میں شکیل کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ ادھر مومن آباد کے علاقے میں پریشانی چوک پر نامعلوم افراد نے نوجوان ثاقب کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔ علاوہ ازیں عثمان آباد میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے عبدالرﺅف ہلاک ہوگیا۔ مقتول گوجرانوالہ کا رہنے والا تھا۔ لیاری کے علاقے نوالین میں لیتھ مشین کا کام کرتا تھا۔ ادھر گلستان جوہر میں رابعہ سٹی پر قبضے کی جنگ میں ایک شخص ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے۔ مزید برآں جمعرات کی شام اچانک شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات ہوئے اور ایک گھنٹے کے اندر دو سگے بھائیوں سمیت چار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ایک بارہ سالہ بچے کو تیز دھار آلے سے گلا کاٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ بادشاہ حسین اور عابد کو پیر آباد کے علاقے میں گھر کی دہلیز پر اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ روزہ افطار کرنے کیلئے گھر میں داخل ہو رہے تھے۔ مقتول بادشاہ حسین اے این پی پیر آباد وارڈ کا سینئرنائب صدر بھی تھا۔ نیپئر کے علاقے میں تاجر ظفر کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق مقتول تاجر کو بھتہ کی پرچیاں ملی تھیں۔ لیاقت آباد میں شیش محل اسٹاپ کے نزدیک نوجوان شیراز کو بھی افطار کے بعد فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جو اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔ علاوہ ازیں عیدالفطر کے قریب آتے ہی بھتہ خوروں کی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی، تاجروں اور دکانداروں کے ساتھ بینکوں سے بھی بھتہ طلب کرنا شروع کر دیا۔ دریں اثناءکراچی کے علاقے سائٹ ایریا میں واقع جامعہ بنوریہ سے ملنے والے ریموٹ کنٹرول بم کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنا دیا۔ 500گرام وزنی بم کے ساتھ تحریک طالبان کی پرچی بھی منسلک بھی جس پر لکھا تھا طالبان کی طرف سے تحفہ ہے۔ ایک بریف میں رکھا گیا تھا جس کے ساتھ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس نصب کی گئی تھی۔