اسلام آباد(آن لائن) چیف جسٹس افتخار محمدچودھری نے ریمارکس دئیے ہیں کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کےلئے ٹاسک فورس سے کام نہیں چلے گا حکومت کو ٹھوس پالیسی وضع کرنا ہوگی ، عدالت زیادہ دیر تک لاپتہ افراد کے مقدمات کو زیر التواءنہیں رکھ سکتی حکومت نے کچھ نہ کیا ہم واضح احکامات جاری کریں گے اور جو بھی اس کی لپیٹ میں آیا وہ خود اس کا ذمہ دار ہوگا ۔ انہوں نے یہ ریمارکس لاپتہ افراد کے مقدمات کی سماعت کے دوران دیئے جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے رپورٹ پیش کی ہے کہ عدالتی کوششوں سے لاپتہ شخص مرزا سلیم بیگ کی گھر واپسی کے امکانات بڑھ گئے ہیں جبکہ علی اصغر سنگزئی کی بازیابی کیلئے حکومت نے بریگیڈئر ریٹائرڈ صدیق کیخلاف کارروائی کرنے کی عدالت کو یقین دہانی کرادی ہے یہ رپورٹ ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے تین رکنی بینچ کے روبرو پیش کی۔آج حتمی حکم جاری کیاجائے گا عبدالرحمن اور سجاد احمد کی درخواستوں کی بھی سماعت کی گئی۔ تفتیشی نے بتایا کہ سجاد احمد لاپتہ ہے کئی جگہوں پر اس حوالے سے رپورٹ دے چکے ہیں صوبائی ٹاسک فورس کو بھی رپورٹ دی ہے عدالت نے کہا کہ بندہ کہاں ہے ؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ریکارڈ آپ نہیں دیتے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا یہ نہیں مانتے اپنے بچوں پر ترس نہیں کھاتے دوسروں پر کیا کھائیں گے ۔ جسٹس عظمت نے کہا کہ کسی نے اگر ان کو اٹھایا ہے تو کوئی وجہ تو ہوگی۔طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تو لگتا ہے کہ فیصلے سے قبل بنائی گئی ہے آپ بھی سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی ٹاسک فورس سے کچھ نہیں ہوگا کوئی موثر پالیسی بنائی جائے ہم یہ نہیں کہتے کہ ملزمان کو چھوڑ دیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ مرزا سلیم بیگ لاپتہ شخص کیس میں اس کے بھائی نے بیان دیا ہے اور کہا ہے کہ سلیم بیگ نے کال کے ذریعے بتایا ہے کہ عید تک آجاﺅں گا۔عدالت نے اپنے حکمنامے میں کہا کہ اس حوالے سے مزید سماعت کی ضرورت نہیں ہے اور درخواست نمٹائی جاتی ہے اگر سلیم مرزا واپس نہ آیا تو درخواست گزار دوبارہ سے رجوع کرسکتے ہیں۔ دریں اثناء حکومت نے لاپتہ افراد کا معاملہ حل کرنے کےلئے ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے جس کا نوٹی فکیشن جلد سپریم کورٹ میں پیش کیاجائے گا۔ وزارت داخلہ نے ٹاسک فورس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ ٹاسک فورس کے سربراہ ہوں گے جبکہ تمام صوبوں کے ایڈیشنل آئی جیز،سیکرٹری داخلہ، آئی ایس آئی اور ایم آئی کے نمائندے شامل ہوں گے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل محمود کھوکھر بھی ٹاسک فورس کے رکن نامزد کئے گئے ہیں۔ٹاسک فورس لاپتہ افراد کے کیسزکا جائزہ لینے کےساتھ ان کی بازیابی اورمانیٹرنگ کا کام بھی کرےگی، نوٹی فکیشن کے مطابق ٹاسک فورس لاپتہ افراد سے متعلق پالیسی کی تشکیل میں اپنی سفارشات بھی پیش کرےگی۔ٹاسک فورس کا پہلا اجلاس پیر 29 جولائی کو طلب کرلیا گیا ہے۔