علامہ منیر احمد یوسفی
کیسی شرمناک اور دلخراش خبر ہے کہ ملک شام میں صحابہ کرامؓ اور نبی کریم کی آل پاک سے شہزادی حضرت سیدہ نساء العالمین فاطمتہ الزہراؓ کی بیٹی حضرت سیدہ زینبؓ کے روضہ پاک پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا۔ ڈوب مرنے کا مقام ہے کہ اپنے پیارے نبی کریم کی نواسی پاک کے روضہ پاک پر درندہ صفت لوگوں نے حملہ کر دیا کیا یہ مسلمان تھے؟
دین اسلام مسلمانوں کی قبروں کے احترام کا پرامن درس دیتا ہے قبروں پر چلنے اور بیٹھنے کی ممانعت ہے۔ آپ نے جوتے پہن کر قبروں پر چلنے سے منع فرمایا ہے قبروں پر جوتے پہن کر چلنا سخت توہین، اموات المسلمین ہے۔ قبروں پر گھوڑے باندھنا، چارپائی بچھانا، سونا اور بیٹھنا سب حرام ہے۔ قبروں کی زیارت کا حکم فرمایا گیا ہے جمعتہ المبارک کے دن والدین، دونوں یا دونوں میں سے کسی ایک کی قبر کی زیارت کرنے والوں کو بخشش کی نوید اور بھلائی کرنے والوں میں لکھے جانے کی خوشخبری دی گئی ہے۔ زیارت کے وقت قبروں والوں کو سلام کرنے کی تعلیم اور حکم ہے۔ آپ نے خود قبروں کی زیارت فرمائی۔ قبروں والوں کے لئے دعائیںفرمائیں اور انہیں ان کلمات یعنی السلام علیکم یا اہل القبور سے سلام کیا۔ قابل مذ مت ہیں وہ لوگ جو مزارات پر حملے کرتے ہیں اور انہیں تہس نہس کرنے کی مذموم حرکت کرتے ہیں
مو لا نا محمد امجد خان
سیکر ٹری اطلا عا ت جے یو آئی
شام میںاقتدار کی تبدیلی کی جنگ کی کوئی حمایت نہیں کر سکتا ہے لیکن اس جنگ میں جیل القدر صحابی اور مجاہد اعظم حضرت خالد بن ولید اور حضرت زینب کے مزارات کی توہین کوئی مسلمان بھی برداشت نہیں کر سکتا ہے۔ حضرت زینب کے بعد حضرت خالد بن ولید جیسی جلیل القدر ہستیوں کے مزارات پر بمباری اور ان کے ساتھ ملحقہ مساجد پر حملوں کی جتنی مذمت کی جا ئے وہ کم ہے ان واقعات سے مسلمانوں کے دل ہل گئے ہیں یہ واقعات قابل افسوس ہی نہیں بلکہ قابل مذمت اور قابل نفرت ہیں ۔ یقینا یہ سنگین جرم ہیں ۔یقینا مسلم حکمرانوں کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہو گا اور اپنے مسائل خود حل کر نے کے لیئے فیصلے کر نے ہوں گے ورنہ پانی سر سے اوپر چلا گیا تو ہاتھ ملنے کے علاوہ کچھ نہیں ملے گا
عاصمہ منظور
شام میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر ہر مر د عورت خون کے انسو رو رہے ہیں یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے بد قسمتی سے اقتدار کی جنگ میں جلیل القدر ہستیوں کے مزارات اور مساجد کو بھی نشانہ بنا دیا گیا اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا ہے یہ واقعات تاریخ اسلام کو مسخ کر نے کی سازش ہےں ۔شام میں جو ہو رہا ہے وہ بین الاقوامی سازش کا حصہ ہے اج اہم شخصیات کے مزارات کے تقدس کو جس طرح پا مال کیا گیا ہے اس سے مسلمانوں کے سر شرم سے جھک گئے ہیں ان واقعات پر مسلمانوں میں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی ہے مسلم حکمران خدا را غفلت کی نیند سے اٹھیں اور ان سازشوں کے اگے بند باندھیں
راغب حسین نعیمی
جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ
علامہ محمد راغب حسین نعیمی نے کہا کہ شام کے دارالحکومت دمشق میں حضرت زینب اور شہر حمص میں حضرت خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے مزارات پر بمباری نے دنیابھر کی طرح پاکستانیوں کے جذبات بھی مجروح کیے ہیں ۔ان سانحہ میں ہر مسلمان کے دل کو دکھی اور مضطرب اور آنکھوں کو اشک بار کر دیا ہے۔UNO کا ان معاملات پر خاموش رہنا مجرمانہ غفلت ہے۔حکومت پاکستان نے شام کے ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلا کر احتجاج ریکارڈ کروایا ہے وہ ضروری تھا اور اس سے حکومت کی کریڈبلٹی میں اضافہ ہوا ہے۔حکومت پاکستا ن کو شا م میں امن قائم کرنے کیلئے UNOمیں قرارداد پیش کرنی چاہیے اور اس امر کا مطالبہ کرنا چاہیے کہ مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کی سیکورٹی کے لئے تمام مسلم ممالک کی مشترکہ خصوصی سیکورٹی فورس بنائی جائے۔
نبیرہ نعیمی
(ایم پی اے و ناظمہ جامعہ سراجیہ نعیمیہ )
ان المناک واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ۔ حضرت زینب رضی اﷲ عنہا خانوادئہ رسول کی چشم وچراغ اور تعلیمات رسول کی پاسبان ہیں۔ احیاءالاسلام میں اہم کردار ادا کرنے والی اس جرÉت مند خاتون کا احترام وتوقیر جتنی بھی کی جائے کم ہے ۔ ایسے ہی آپ کے مزار پُر انوار کی فضیلت اور تعظیم مسلم ہے ۔ جبکہ حضرت خالد بن ولید نبی اﷲ سے سیف اﷲ کا خطاب پانے والے واحد مجاہد جنہوں نے 40سے زائد معرکوں میں حصہ لیا اور ایک میں بھی شکست کا سامنا نہ کیا۔ تمام عمر اسلام کیلئے جہاد میں مصروف رہے ہیں۔ امر کی ضر ورت ہے کہ وہ پہلے OICاور پھر UNOکے کردار پر بھی غور کرے
راجہ ناصر عباس جعفری
مرکزی سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سر براہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ شام کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یوم القدس کو پہلے سے زیادہ منظم اور پروقار انداز میں منانا ہوگا، شام میں امریکہ اور اس کے اتحادی, ہوس اور اقتدار کے پجاری عرب ممالک, اسرائیل کی تحفظ کیلئے اسلام اور اسلامی تاریخ کو پامال کر رہے ہیں۔یہ ایک تاریخی حقیقت ہے, ان کا خمیازہ ان کو بھگتنا پڑیگا جس طرح صدام، قذافی، حسنی مبارک، یمن، تیونس کے حکمرانوں کا حال ہوا تھا ان ظالموں کا اس سے کہیں زیادہ ہوگا۔ علامہ راجہ ناصرنے تمام صوبائی سیکرٹری جنرلز کو ہدایات کی کہ وہ جمعتہ الوداع کو یوم القدس شایان شان طریقے سے منائیں اور تمام مسلمانوں کو شام میں تکفیری خارجیوں کے مذموم عزائم سے آگاہ کریں۔
خانم سکینہ مہدوی
مرکزی سیکرٹری جنرل شعبہ خواتین مجلس وحدت مسلمین پاکستان
مجلس وحدت مسلمین خواتین ونگ کی سیکرٹری جنرل خانم سکینہ مہدوی نے کہا کہ شام میں محسنہ اسلام کے روضہ اقدس پر حملہ دراصل اسلام پر حملہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس بہادر بی بی نے واقعہ کربلا کے بعد فوج یذید اور یذیدی سوچ کو شکست دی، آج بھی اولاد یذید بی بی زینب ؓسے خوفزدہ ہے۔سرزمین پاکستان سے ہم زینبیات حرم سیدہ زینب ؑکی حفاظت کے لئے اپنے حزب الہی بھائیوں کے شانہ بشانہ دفاع اور حفاظت کے لئے تیار ہیں ۔آج کا یزید ملعون بھی جناب سیدہ زینب ؓکے جلال و جمال سے خوف ذدہ ہے ۔صحابہ کرام اور خاندان رسالت کی توہین نا قابل قبول ہیں مخصوس تکفیری گروہ دنیا بھر میں اسلام کیلئے بدنامی کا سبب نب رہا ہے
پیر سید شاہد حسین گردیزی
حقوق اہلسنت محاذ کے مرکزی امیر علامہ پیر سید شاہد حسین گردیزی نے حضرت زینب ؓ کے مزار پر راکٹوں سے حملہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت زینب ؓ کے روضہ مبارک پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے اسلام دشمن قوتوں کے ایسے اقدامات کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اور ہر فورم پر اس کے خلاف آواز اٹھائی جائے گی۔ انھوںنے کہا کہ ایسی کاروائیوں کے پیچھے مخصوص سوچ کی حامل قوتوں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا جو مسلمانوں کے درمیان تفرقہ چاہتی ہیں۔
ؑ