واشنگٹن (نمائندہ خصوصی) ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے کہا ہے کہ افغانستان میں امریکی فورسز اور انکے افغان شراکت دار شمالی وزیرستان میں آپریشن کے نتیجے میں سرحد پار کرکے فرار ہونے طالبان اور دیگر دہشت گردوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس عہدیدار نے جو اوباما انتظامیہ سے مذاکرات کیلئے واشنگٹن میں ہیں، کہا کہ براہ کرم ان لوگوں کو غائب ہونے کا موقع نہ دیں، آہنی ہاتھوں سے انکا خاتمہ کردیں۔ اخبار کے مطابق یہ شکایت اسوقت سامنے آئی ہے جب امریکی افواج مشرقی افغانستان میں سرحدوں کے قریب اپنی پوزیشنوں سے واپس آگئی ہیں۔ اخبار کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں امریکی قیادت میں تعینات بین الاقوامی افواج سے کہا ہے کہ وہ پاکستان افغان سرحد پر طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں کی نقل وحرکت روکیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکہ میں موجود سینئر پاکستانی عہدیدار نے اوباما انتظامیہ کے ارکان کے ساتھ ملاقاتوں میں یہ مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن کے باعث دہشت گردوں کو سرحد پار جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے خلاف جس طرح کی موثر کارروائی پاکستان کر رہا ہے اس طرح کی کارروائی سرحد کی دوسری طرف نظر نہیں آتی۔ اخبار کے مطابق پاکستانی عہدیدار نے کہا کہ آپریشن کے دوران تمام دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جا رہی ہے فضائی حملوں کے علاوہ ڈیڑھ لاکھ فوجی بھی زمینی کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ حکومت نے شمالی وزیرستان سے لاکھوں افراد کو نکالا ہے۔اس آپریشن میں پاکستان کی مسلح افواج کے جوان اور افسراپنی جانوں کی قربانی دے رہے ہیں پاکستانی معیشت کو لاکھوں ڈالر کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں کسی دہشت گرد گروپ کو استثنیٰ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
پاکستان/ امریکہ
امریکہ اور افغانستان سرحد پار کرنیوالے دہشت گردوں کو روکنے میں ناکام ہو گئے : پاکستان
Jul 26, 2014