لاہور (میاں علی افضل سے) چیف سیکرٹری پنجاب کی مصروفیات کے باعث صوبائی محکموں کے کرپٹ افسروں کیخلاف کارروائی تعطل کا شکار ہے، بروقت کارروائی نہ ہونے سے سرکاری محکموں میں کرپشن کو کنٹرول نہیں کیا جاسکا۔ کرپٹ افسروں کیخلاف کارروائی کے احکامات وزیراعلیٰ شہباز شریف نے دئیے۔ سابق ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب عابد جاوید نے وزیراعلیٰ کے حکم پر کارروائی کیلئے کرپٹ افسروں کی رپورٹ چند ماہ قبل چیف سیکرٹری کو بھجوائی تھی۔ وزیراعلیٰ کے احکامات پر کرپٹ ملازمین کیلئے الگ پالیسی تشکیل دی گئی تھی جس کے مطابق کرپشن کیسوں میں ملوث افسروں کی آئندہ اہم سیٹوں پر تعیناتی روکنے کیلئے انکا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔ کرپشن کیسوں میں ملوث افسروں کا ریکارڈ چیف سیکرٹری پنجاب نوید اکرم چیمہ کو بھجوایا جائے تاکہ متعلقہ افسروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ احکامات میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایسے افسران کی فوری نشاندہی کی جائے جن افسران کیخلاف انٹی کرپشن میں مقدمات درج ہیں جبکہ اس کیساتھ ساتھ ایک سافٹ وئیر تیار کیا جائے جس میں ان افسروں کے نام شامل کئے جائیں۔ سافٹ وئیر کی تیاری کے حوالے سے پنجاب انفارمیشن بورڈ کی خدمات کے حصول کے احکامات بھی دئیے گئے تھے۔ انٹی کرپشن نے احکامات پر فوری عمل کرتے ہوئے تمام افسروں کی تفصیل چیف سیکرٹری کو بھجو ادی لیکن کئی ماہ بعد بھی ان افسروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہو سکی۔