یوکرائنی وزیراعظم اور کائینہ ارکان نے توانائی بحران پر قابو پانے میں ناکامی پر استعفے دیئے

کیف (ثناء نیوز + آن لائن) توانائی بحران پر قابو پانے میں ناکامی پر یوکرائن کے وزیراعظم آرسنی یاتسینیک اور ان کی کابینہ اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یاتسینیک نے کہا کہ پارلیمنٹ ملک کو درپیش توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لئے قانون سازی کرنے اور فوج کی مالی امداد بڑھانے جیسے اہم معاملات کے حوالے سے فیصلہ سازی میں ناکام رہی ہے۔ یاتسینیک نے مستعفی ہونے کا اعلان مخلوط حکومت میں شامل دو مغرب نواز سیاسی جماعتوں کی علیحدگی کے بعد کیا۔ صدر پیٹرو پوروشینکو نے اس حکومتی اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ صدر کو اگلے تیس روز کے دوران نئے انتخابات کے لیے تاریخ کا اعلان کرنا ہو گا۔ یاتسینیْک نے کہا کہ ملک کو شدید بحران کا سامنا ہے اور اس دوران حکومتی ذمہ داریاں کئی مہینوں سے معطّل ہو گئی ہیں۔ یوکرائن میں دو مغرب نواز جماعتوں کی جانب سے مخلوط حکومت سے الگ ہونے کے ساتھ ہی حکومتی اتحاد بھی ٹوٹ گیا۔ معروف عالمی باکسر وطالی کلچکو کی جماعت ’اودار یعنی پنچ اور کٹر قوم پرست جماعت سوووبوڈا نے نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد یاتسینیْک کی فادر لینڈ پارٹی نے پارلیمان میں اپنی اکثریت کھو دی تھی۔یوکرائن کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے کہا ہے کہ ’’معاشرہ چاہتا ہے کہ حکومتی مشینری کو ری سیٹ کیا جائے‘‘۔دوسری جانب وزیراعظم یاتسنیوک کے استعفے کے بعد پارلیمنٹ نے عبوری وزیراعظم کی حیثیت سے ولادیمیر گروئسمین کو منتخب کر لیا۔ عبوری وزیراعظم کا انتخاب پارلیمنٹ کے نمائندوں کی اکثریت سے عمل میں آیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...