لاہور( اپنے نامہ نگار سے) سزائے موت کے مجرم خضرحیات کو پھانسی دینے کیلئے جاری ڈیتھ وارنٹ پھر معطل کردئیے گئے۔سیشن جج طارق افتخا ر نے سرفراز حسین ایڈووکیٹ کی طرف سے مفاد عامہ میں دائر ایک درخواست پرشاد باغ میں ساتھی اہلکار کے قتل میں موت کی سزا پانے والے قیدی خضر حیات کو 28 جولائی کو دی جانیوالی مجوزہ پھانسی کیخلاف حکم امتناعی جاری کر دیا اور محکمہ جیل خانہ جات سے 30 جولائی تک جواب طلب کرلیا۔ اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ کا دو رکنی بنچ قیدی خضر حیات کے ذہنی مرض کا تنازع حل کرتے ہوئے پھانسی معطل کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر چکاہے ہائیکورٹ کے فیصلہ میں کہا گیا کہ جیل ڈاکٹرز کے مطابق قیدی خضر حیات نفسیاتی بیماری میں مبتلاتھا تاہم علاج کے بعد وہ مکمل صحت مند ہے، محکمہ جیل خانہ جات کے ڈاکٹر افسر احمد کے مطابق قیدی پھانسی کے خوف سے مایوسی اور نفسیاتی دباﺅ کا شکار ہے۔ ہائیکورٹ کے فیصلے سے منسلک محکمہ جیل خانہ جات کی رپورٹ کے مطابق جیل رولز کی دفعہ تین سو انچاس کے مطابق صرف حاملہ خاتون قیدی کی پھانسی روکی جا سکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق غیرملکی امداد سے چلنے والی ایک این جی او پھانسیوں پر عملدرآمد کو متنازع بنانے کیلئے سرگرم ہے ، کراچی میں سزائے موت کے قیدی شفقت حسین کی کم عمری کا جھوٹا تنازعہ بھی اسی این جی او نے کھڑا کیا تھا ۔
ڈیتھ وارنٹ معطل
سیشن جج نے قتل کے مجرم خضرحیات کو پھانسی دینے کیلئے جاری ڈیتھ وارنٹ پھر معطل کردئیے
Jul 26, 2015