لندن (نیٹ نیوز) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے ایک بار پھر پارٹی کے سب سے اعلیٰ فیصلہ ساز ادارے رابطہ کمیٹی کو برطرف کر دیا۔ خیال رہے کہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کو ایک سال میں چوتھی بار برطرف کیا گیا ہے۔گزشتہ برس جولائی میں ہی ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے 19 اراکین کو برطرف کیا گیا مگر ایک دن بعد ہی سب کو بحال کر دیا گیا تھا۔ دوسری بار دسمبر 2014ء میں رابطہ کمیٹی کو فارغ کیا گیا جبکہ قمر منصور کو کراچی اور ارشد حسین کو لندن رابطہ کمیٹی کا انچارج مقرر کیا گیا۔ دسمبر میں الطاف حسین نے کارکنان سے خطاب میں کہا تھا کہ رابطہ کمیٹی کا غرور توڑ دیا جائے۔ کمیٹی کے کچھ لوگوں نے گرائونڈ اور گلیاں تک بیچ دی ہیں پھر تین ماہ بعد ہی فروری 2015ء میں رابطہ کمیٹی میں ایک بار پھر تبدیلیاں کی گئیں، قمر منصور اور ارشد حسین کو فارغ کر کے کراچی میں رابطہ کمیٹی کا انچارج کیف الوریٰ اور لندن میں مصطفی عزیز آبادی کو انچارج مقرر کیا گیا۔ اب ایک سال میں چوتھی بار رابطہ کمیٹی کی تحلیل کے حوالے سے ایم کیو ایم کی ویب سائٹ پر جاری کئے گئے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ الطاف حسین نے رابطہ کمیٹی کے ارکان کے بار بار قسمیں کھانے اور حلفیہ بیانات کے ساتھ ساتھ وعدوں کے مطابق ذمہ داریاں پوری نہیں کیں جس پر رابطہ کمیٹی کراچی کو برطرف کر دیا۔ برطرف ہونے والے ارکان رابطہ کمیٹی میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ڈاکٹر فاروق ستار اور حیدر عباس رضوی بھی شامل ہیں انہیں پارٹی کی طرف سے نائن زیرو آنے سے بھی منع کر دیا گیا ہے جبکہ کہف الوریٰ اور عارف خان ایڈووکیٹ کمیٹی کے ممبر رہیں گے۔ پارٹی قائد الطاف حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ رابطہ کمیٹی لندن کے بارے میں فیصلے کا اعلان آج بالکل کر دیا جائے گا۔ ایم کیو ایم کے تمام زونز اور سیکٹرز سے سینئر ارکان کے نام پتے طلب کر لئے گئے ہیں جنہیں رابطہ کمیٹی میں شامل کرنے کے لئے ان کے انٹرویو کئے جائیں گے۔