راولپنڈی/ اسلام آباد (سپیشل رپورٹ+ اے پی پی+ آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ ہم پاکستان چین اقتصادی راہداری کیخلاف اپنے حریفوں کی مہم سے پوری طرح آگاہ ہیں، اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ ہر قیمت پر تعمیر اور ڈویلپ کریں گے، مسلح افواج دیرینہ خواب کو حقیقت میں بدلنے کیلئے کوئی بھی قیمت چکانے کو تیار ہیں۔ آئی اس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پنجگور اور تربت کے دورہ کے موقع پر جنرل راحیل شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گوادر پورٹ خطہ میں نہایت سٹرٹیجک اہمیت کی حامل گہری سمندری بندرگاہ ہے۔ جنرل راحیل نے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کی جانب سے روڈ نیٹ ورک کا معائنہ کیا جو سی پی ای سی کا حصہ ہے۔ آرمی چیف نے بلوچستان کے طول و عرض میں تمام تر مشکلات کے باوجود نہایت تیز رفتاری سے سڑکوں کے نیٹ ورک کی تعمیر پر ایف ڈبلیو او کی کارکردگی کی تعریف کی اور اس قومی منصوبہ کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں جان کی قربانی دینے والے ایف ڈبلیو اوکے سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اقتصادی راہداری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جنرل راحیل نے کہا کہ ان سڑکوں کی تعمیر سے گوادر پورٹ چمن اور انڈس ہائی وے کے ذریعہ ملک کے باقیماندہ حصہ سے منسلک ہو جائے گا، گوادر پورٹ اور کوریڈور کے منصوبے مکمل ہونے سے ملک کے تمام علاقوں کے لوگ یکساں مستفید ہوں گے اور خوشحالی آئیگی۔ جنرل راحیل کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں بیک وقت پانچ مختلف مقامات پر 870 کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر کیلئے ایف ڈبلیو او کے 11 یونٹس تعینات کردئیے گئے ہیں ان میں سے 502 کلومیٹر سڑکیں آرمی چیف کی خصوصی ہدایت پر ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصہ میں مکمل ہوچکی ہیں۔ معززین علاقہ سے گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بلوچستان کے غیور عوام کو خراج تحسین پیش کیا اور غیر مشروط تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں مجوزہ ترقیاتی کاموں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے محفوظ اور پرامن ماحول نہایت ضروری ہے۔ انہورں نے صوبہ کی مجموعی سکیورٹی صورتحال میں نمایاں تبدیلی لانے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہا۔ آرمی چیف نے کہاکہ ان سڑکوں کی تعمیر کو گوادر اور ملک کے دیگر حصوں‘ بندرگاہ اور ملک کے مختلف حصوں میں جانیوالی چمن اور انڈس ہائی وے کے ساتھ منسلک کیا جائیگا۔ اس سے عوام کا معیار زندگی بلند کرنے اور خطے میں امن و خوشحالی کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے میں مدد ملے گی۔ جنرل راحیل نے کہاکہ ہم دشمن کی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے خلاف مہم سے پوری طرح آگاہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان تجارت کے حوالے سے خطے میں ایک حب کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کی سکیورٹی اور ترقی سے پورے ملک کے عوام یہاں کی اشیاء اور توانائی کے پوٹینشل تک رسائی حاصل کریں گے اور یہ علاقہ ایسی سرگرمیوں کا مرکز بن جائیگا۔ جنرل راحیل نے کہاکہ ضرب عضب نہ صرف ا یک آپریشن ہے بلکہ یہ پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا ایک نظریہ ہے جو تمام دہشت گردوں کو بلا امتیاز نشانہ بنانے۔ ملک کے کسی بھی حصے میں چھپے دہشتگردوں کو تلاش کرنے اور اپنے تمام مقاصد کے حصول تک جاری رہیگا۔