دریائے سندھ کی بے رحم موجوں نے جنوبی پنجاب کے علاقوں راجن پور،مظفرگڑھ،لیہ، رحیم یار خان کے سینکڑوں دیہات کوباقی شہروں سے کاٹ کر رکھ دیا ہے۔ ڈیرہ غازی خان میں سیلابی ریلوں نےجکھڑ امام شاہ فلڈ بند میں ایک مزید سوفٹ چوڑا شگاف ڈال دیا ہے۔چارروزقبل پڑنے والا شگاف ساڑھے تین سوفٹ چوڑا ہوگیاہے۔محکمہ آبپاشی کے مطابق بند کوپر کرنے کےلیےدس دن لگیں گے۔رحیم یار خان میں بستی حامد پور میں زمینداراں بند بھی ٹوٹ گیا ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق بند ٹوٹنے سے سو سے زائد کانات اورکھڑی فصلیں زیرآب آ چکی ہیں۔لیہ میں درمیانےدرجے کا سیلاب ہے۔ شاہ والا سپربند کےمقام پرقائم خیمہ بستی میں سیلاب متاثرین کوشدید مشکلات ہے۔مظفرگڑھ میں سیلابی ریلے سے سرکی،سیت پوراورکندائی کے مقامات پرمزید بیس سے پچیس دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ڈیرہ اسماعیل خان کے پہاڑوں پردوروز سےجاری بارشوں سے کوٹ تگہ میں پہاڑی نالوں میں کا پانی داخل ہوگیا ہے۔جس سے درجنوں گھر زیرآب آگئے ہیں اورعلاقے کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہے۔
دریائے سندھ کے سیلابی ریلے نے کشمور سے گھوٹکی تک متعدد نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ لاڑکانہ کےقریبموریو لوپ بنداورعاقل لوپ بندکےدرمیان سیلابی ریلےسےکٹاو شروع ہوگیا ہے۔،محکمہ آبپاشی کےمطابق متاثرہ مقام پر پتھر گرانے کا کام شروع کردیا گیا۔ایل ایس حفاظتی بندپردریائےسندھ کےسیلابی ریلےمیں اضافہ ہورہا ہے تاہم سیلابی ریلےکے باوجود کچے سےنقل مکانی شروع نہیں ہوئی۔ گھوٹکی میں سیلاب سےدوسو سےزائددیہات کازمینی رابطہ منقطع ہے.