تحریک پاکستان کے عظیم مجاہد، دانشور، نظریاتی سرحدوں کےمحافظ ڈاکٹرمجید نظامی کی آج دوسری برسی ہے

Jul 26, 2016 | 19:27

ویب ڈیسک

ڈھونڈوگے اگر ملکوں ملکوں ملے کے نہیں نایاب ہیں ہم.

تین اپریل انیس سو اٹھائیس کو پیدا ہونے والے مجید نظامی نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول سانگلہ ہل میں حاصل کی جس کے بعد انھوں نے اسلامیہ کالج ریلوے روڈ سے ایف اے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجوایشن کی. مجید نظامی نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے سیاسیات کی ڈگری حاصل کی.
مجید نظامی نے بطور طالبعلم اسلامیہ کالج لاہور سے تحریک پاکستان میں متحرک کارکن کے طور پر حصہ لیا. ان خدمات کے اعتراف میں وزیراعظم لیاقت علی خان نے انہیں مجاہد تحریک پاکستان کے لقب سے نوازا اور ایک اعزازی تلوار بھی پیش کی.
مجید نظامی ہمیشہ آمروں کیخلاف کلمہ حق بلند کرتے رہے. جنوری انیس سو پینسٹھ کے صدارتی انتخاب میں مجید نظامی نے ایوب خان کے مقابلے میں جرات کے ساتھ مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کا ساتھ دیا.
مجید نظامی کو کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کیلئے آواز بلند کرنے پر مجاہد کشمیر کے لقب سے نوازا گیا. ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں انہیں ستارہ پاکستان، ستارہ امتیاز اور ملک کا سب سے بڑا سول اعزاز نشان امتیاز بھی دیا گیا.

مزیدخبریں