متحدہ مجلس عمل کی بحالی کیلئے دینی جماعتوں نے حمایت کردی

اسلام آباد ( وقائع نگار خصوصی) دینی اتحاد قائم کرنے کیلئے غیر فعال متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں کے قائدین کا سربراہ اجلاس طلب کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے تاہم ابھی تک دینی جماعتوں کے اتحاد میں سنی تحریک ، جماعت اہل سنت سمیت کچھ دیگر جماعتوں کی شمولیت بار میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ مجلس وحدت مسلمین کی شمولیت پر رضامندی کا اظہار کر دیا گیا ہے، پہلے مرحلے میں متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں کے قائدین کے مشاورتی اجلاس کی تجویز ہے، باہمی مشاورت سے دیگر جماعتوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا، ہماری سب کی خواہش ہے کہ جمعیت علماء پاکستان کے دھڑے ایک ہو جائیں، دھڑے ایک ہونے سے جمعیت علماء پاکستان کی طاقت میں اضافہ ہو گا۔ تمام جماعتوں نے اسلامی اور نظریاتی تشخص کے تحفظ کیلئے اتحاد کی غیر مشروط حمایت کردی۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو آج (بدھ کو) دینی جماعتوں کے اتحاد کیلئے رابطوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کر دی جائے ۔ ٹیم کے سربراہ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے اس مقصد کیلئے ملک کی تمام 6بڑی دینی جماعتوں کی قیادت سے ملاقاتوں میں بات چیت اور ان کی سفارشات پر مبنی رپورٹ تیار کی ہے۔ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے دو یا تین روز میں اجلاس طلب کرنے سے متعلق اہم اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔ جمعیت علماء اسلام(ف) کے سیکرٹری جنرل و مذاکراتی ٹیم کے سربراہ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جماعت اسلامی پاکستان، جمعیت علماء اسلام(س)، مرکزی جمعیت اہلحدیث، اسلامی تحریک، جمعیت علماء پاکستان کے دونوں دھڑوں سے دینی جماعتوں کے وسیع تر اتحاد کیلئے بات چیت مکمل کرلی ہے۔

ای پیپر دی نیشن