اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ میں نے خود کو احتساب کے لئے پیش کیا،جھوٹے الزامامات لگانے پر میں شریفوں اور ان کے حواریوں کا مشکور ہوں۔ ان ہی الزامات کی وجہ سے میں نے اپنے 40 سالہ مالی ریکارڈ کا کھوج لگایا۔چیئرمین پی ٹی آئی نے منگل کو ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ احتساب کے اسی عمل نے شریف خاندان کے مالی جرائم کا پردہ چاک کیا۔ اسی طرح کی جوابدہی نے شریف خاندان کی مالی بدعنوانیوں کو بے نقاب کیا۔ان کا کہنا تھا کہ شریفوں نے منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری، اثاثے چھپانے، جھوٹ بولنے اور جعل سازی جیسے سنگین جرائم کا ارتکاب کیا۔ آج شریف خاندان قوم کے سامنے بالکل عیاں ہے۔ عمران خان کہا کائونٹی کلب سسیکس کی جانب سے کی جانے والی ادائیگیوں کا ریکارڈ آ گیا ہے جسے جلد سپریم کورٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ساری منی ٹریل عدالت عظمی میں پیش کی جائے گی، منی ٹریل میں سسیکس کی جانب سے کی جانے والی ادائیگیوں کا بینکنگ ریکارڈ بھی شامل ہے، اس کے علاوہ لندن کے فلیٹ کی ادائیگیوں کا سارا بینکنگ ریکارڈ بھی موجود ہے، کیری پیکر کے جانب سے کی گئی ادائیگیوں کا بینکنگ ریکارڈ بھی آ گیا ہے اور سپانسرشپ سے حاصل ہونے والی آمدن کی تفصیلات بھی مل گئی ہیں جنہیں جلد سپریم کورٹ میں پیش کردیا جائے گا۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ کوئی سرکاری عہدہ نہ رکھنے اور قانون کی خلاف ورزی نہ کرنے کے باوجود وہ قوم اور سپریم کورٹ کے سامنے 40 برس پرانی منی ٹریل پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ نواز شریف اور ان کے حامی اس طرح کی منی ٹریل اور مالی شفافیت پیش کر کے دکھائیں۔ چیئر مین تحریک انصاف نے کہا میں نے خود کو قوم کے سامنے احتساب کے لئے پیش کیا لیکن شریف برادران اب بھی جواب دینے سے بھاگ رہے ہیں تا ہم احتسابی عمل نے ان کے جرائم کا پردہ چاک کر دیا ہے۔اسد عمر نے کہا ہے کہ ایس ای سی پی ریکارڈ بدلتا ہے تو پیمرا سپریم کورٹ تک میں غلط بیان جمع کرواتا ہے اداروں کو یوں تباہ و برباد کرنے والے کی کیا سزا ہونی چاہئے۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ نواز شریف آمدن سے کہیں زائد اثاثے رکھتے ہوئے پکڑے گئے ہیں نواز شریف کے پاس اپنی دولت اور اثاثوں کا کوئی جواز نہیں یہی وجہ ہے کہ منی ٹریل کا نام آتے ہی نواز شریف پتلی گلی سے بھاگ نکلتے ہیں۔