سارک سربراہ کانفرنس پاکستان میں ہونی چاہئے‘ صدر مالدیپ: بھارت نے تنظیم کو نقصان پہنچایا‘ نوازشریف

Jul 26, 2017

مالے (آن لائن +اے پی پی) وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ خطے کی ترقی، خوشحالی کیلئے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے ، بھارت نے سارک منشور، اہداف کے منافی کام کیا، پاکستان کے عوام مالدیپ کے عوام کیلئے نیک تمنائیں رکھتے ہیں، صدر مالدیپ اسلام آباد میں سارک اجلاس کے انعقاد کے حامی ہیں، مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ملکر کام کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف 3 روزہ دورے پر مالدیپ پہنچے جہاں صدارتی دفتر میں وزیر اعظم کا استقبال کیا گیا، 7 توپوں کی سلامی کے ساتھ ساتھ گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، پاکستان اور مالدیپ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی یاد داشتوں پر دستخط ہوئے۔ دونوں ممالک کے درمیان دفترخارجہ اور سول سروسز کے شعبوں میں تربیتی تعاون بڑھانے کی یادداشت پر دستخط کیے گئے جب کہ دونوں ممالک میں تجارت، تعلیم اور سیاحت میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا، سیاحت، ماحولیاتی تبدیلی کے شعبوں، تجارت اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں بھی دو طرفہ تعاون بڑھانے کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔ اس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف اور مالدیپ کے صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وزیراعظم نے کہا دونوں ملکوں کے مشترکہ بزنس گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، دونوں ملکوں کے ورکنگ گروپس کی چار ذیلی کمیٹیاں بھی کام کررہی ہیں ،پاکستان مالدیپ میں میڈیکل کالج کے قیام کیلئے بھی تعاون کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خطے کی ترقی، خوشحالی کیلیے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے، بھارت نے سارک منشور ،اہداف کے منافی کام کیا، اس موقع پر مالدیپ کے صدر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے تعاون کا عزم رکھتے ہیں ، پاکستان دیرینہ، پائیدار اور قابل اعتبار دوست ملک ہے، مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس کی استعداد بڑھانے کیلئے تعاون پر مشکور ہیں۔ مالدیپ کے صدر نے کہا کہ ہم سارک کانفرنس پاکستان میں بلانے کے حامی ہیں۔ اے پی پی کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ مالدیپ کے صدر سے تجارت، تعلیم، سیاحت، دفاع اور عوام کے عوام سے رابطوں سمیت باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات میں مزید اضافہ اور استحکام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف مالدیپ کے 52 ویں یوم آزادی کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کرینگے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور دہشت گردی جیسے مسائل پر قابو پانے کے حوالے سے دونوں ممالک یکساں موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ جنوبی ایشیا کی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) کو مزید موثر بنانے کے حوالے سے ملکر کام کیا جائے گا تاکہ جنوبی ایشیا کے خطے کو پرامن اور خوشحال بنانے کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والی گزشتہ سارک کانفرنس کے التواء کے موقف کے باعث بھارت نے پہلی دفعہ سارک کی تنظیم کو نقصان نہیں پہنچایا بلکہ اس نے گزشتہ چند سالوں میں چار مرتبہ اس طرح کے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سارک کے قو انین کی خلاف ورزی کی ہے جس سے باہمی مسائل کے خاتمے کے موقف کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں سارک کانفرنس کے انعقاد پر صدر عبداللہ یامین کے تعاون کے مشکور ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مالدیپ کے صدر کے ساتھ ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے جاری مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کے حوالے سے صدر عبداللہ یامین کو تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بہادر عوام اور مسلح افواج دہشت گردی کیخلاف جنگ میں مصروف ہیں اور انہوں نے دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کیخلاف کامیاب کارروائیاں شروع کی ہیں جس میں ہم نے کئی اہم فتوحات حاصل کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پورے خطے میں امن اور استحکام کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزادی کی تقریبات میں شرکت ان کیلئے اعزاز اور خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوشی کے اس موقع پر صدر عبداللہ یامین کی جانب سے عزت افزائی اور تقریبات میں شرکت کے خصوصی انتظامات پر ان کا مشکور ہوں جس سے دونوں ممالک کی دوستی کے استحکام میں مدد ملے گی۔

مزیدخبریں