بیجنگ(آئی این پی/شِنہوا) چین و جنوبی افریقہ کے مابین جامع تزویراتی شراکت داری کے تعلقات کے فروغ پر اتفاق ہو گیا، دونوں فریقین مشترکہ مفادات کے تعاون اور عمومی ترقی کے لیے متفق ہیں، دونوں ممالک مشکل حالات میں اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں ساتھ کھڑے ہیں،۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین اور جنوبی افریقہ نے دونوں ملکو ں کے روائیتی دوستانہ اور نئے عہد میں جامع سٹرٹیجک شراکت داری کے تعلقات کے فروغ پر اتفا ق کیا ہے۔ افریقہ کے دورے پر گئے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ اور ان کے جنوب افریقی ہم منصب سرل رامافوزا کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دونوں رہنمائوں نے اعلی سطح کے تبادلوں، گہرے مشترکہ سیاسی مفادات، برابری کی سطح پر ترقیاتی حکمت عملی، عملی تعاون کے فروغ اور عوامی تبادلوں کو بڑھانے پر اتفاق کیا۔ اس طرح دونوں ممالک کے عوام کو اختیار ہوگا کہ وہ دو طرفہ تعاون کے ثمرات حاصل کریں۔ شی جن پنگ نے جنوبی افریقہ اور چین کے درمیان سفارتی اور دو طرفہ تعلقات کی ترقی کیلئے رامافوزا کے کردار کو سراہا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین اور جنوبی افریقہ بڑے ترقی پذیر ہونے کے ساتھ ساتھ نئی ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں اہم اثر و رسوخ کے حامل ممالک ہیں۔ دونوں" کامریڈ پلس فرینڈ" کے تعلقات، مخلصانہ دوستی، مشترکہ اعتماد اور قریبی بندھن میں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ شی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ چین-افریقہ تعلقات اس وقت نئے تاریخی موڑ پر ہیں۔ بیس سال کے سفارتی تعلقات کے مواقع سے فائدہ حاصل کرنا چاہیے اور اس سال جوہانسبرگ میں ہونے والی برکس سمٹ اور چین‘ جنوبی افریقہ تعاون فورم کی بیجنگ سمٹ کے لئے چین، جنوبی افریقہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر رامافوزا نے کہا کہ چین کے ساتھ مضبوط مشترکہ سیاسی اعتماد قائم ہے اس سیاسی اعتماد کو وسعت دینا، سائنسی تعلقات میں اضافہ، ٹیکنالوجی اور عوامی روابط کے تبادلوں کو جاری رکھنا جنوبی افریقہ کے بنیادی اور طویل المدتی مفادات میں ہے۔