اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیمروں اور لوگوں کی موجودگی میں بلے پر مہر لگائی جسے کیمروں کی آنکھ نے محفوظ کرلیا جس پر الیکشن کمشن نے نوٹس لیتے ہوئے انہیں 30 جولائی کو طلب کرلیا ہے۔ عمران خان نے اپنا ووٹ این اے 53 اسلام آباد میں کاسٹ کیا۔ دوسری جانب ووٹ کی رازداری برقرار نہ رکھنے کے معاملے پر الیکشن کمشن نے عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ الیکشن کمشن نے نوٹس میں کہا ہے کہ وہ 30 جولائی کو الیکشن کمشن میں ذاتی حیثیت یا وکیل کے ذریعے پیش ہو کر وضاحت دیں۔ پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل جاوید خان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشن نے عمران خان کو نوٹس جاری کیا ہے لیکن الیکشن عملے کا کام تھا کہ وہ ووٹر کو کیسے سہولت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹ بیلٹ کے حوالے سے عمران خان کی غلطی نہیں تھی کیوں کہ وہاں اتنی بڑی تعداد میں میڈیا آگیا تھا، انہیں روکنا عملے کا کام تھا۔ اس حوالے سے الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ووٹ پر سب کے سامنے مہر لگا کر اور میڈیا ٹاک کرکے ضابطہ اخلاق کی ورزی کی۔ میڈیا سے براہ راست ٹاک انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے اور ان کا ووٹ بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
بیلٹ پیپر