لاہور+ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ خصوصی نمائندہ) مسلم لیگ (ن) میڈیا کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھاکر چھ بجے سے 7بجے کروانے کے لئے چیف الیکشن کمشنر پاکستان کو خط لکھ دیا ہے۔ لکھا ہے کہ پاکستان کے لگ بھگ تمام حلقوں سے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے اطلاع دی ہے کہ ووٹروں کی پولنگ سٹیشنوں پر لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں لیکن تین تین چار چار ووٹروں کو پولنگ سٹیشن میں داخل ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے تاکہ وہ اپنا ووٹ ڈال سکیں۔ انہوں نے الیکشن ایکٹ 2017ءکی شق 70کے تحت درخواست کی، خط میں مزید لکھا ہے کہ پاکستان کے تمام پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ عملے کی نااہلی کی وجہ سے سست روی کے باعث نہ صرف شدید گرمی اور حبس میں کھڑے ہوئے ووٹروں کو شدید تکلیف پہنچی ہے بلکہ ان کے رائے حق دہی سے محرومی کا خطرہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن، پی پی کے رہنماﺅں نے ہنگامی پریس کانفرنس کی جس میں پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ چاروں صوبوں سے یہ اطلاعات آ رہی ہیں کہ پولنگ سٹیشنز پر ووٹروں کی لمبی قطاریں لگی ہیں اور ووٹنگ کے عمل کی رفتار سست رہے۔ اس لئے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھایا جائے۔ پیپلزپارٹی کے فرحت اللہ بابر نے بھی پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی ترجمان فواد چودھری نے بھی پولنگ ٹائم ایک گھنٹہ بڑھانے کی اپیل کی تھی۔ ادھر الیکشن کمشن کا اجلاس ہوا۔ جس میں پولنگ کا وقت نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاسی جماعتوں کی طرف سے پولنگ کا وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ پہلے ہی 5کی بجائے 6بجے تک پولنگ کا وقت دیا گیا تھا۔ وقت پہلے ہی ایک گھنٹہ بڑھایا گیا تھا۔ الیکشن کے مطابق جو لوگ 6بجے تک پولنگ سٹیشن کے احاطے میں موجودہ ہوں گے انہیں ووٹ ڈالنے کی اجازت ہو گی۔ چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس کے دوران چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز سے مشاورت کی۔
مطالبہ مسترد