گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی ) الیکشن 2018کے سلسلہ میں قومی اسمبلی کی 6اور صوبائی اسمبلی کی 14نشستوں پر ہونیوالی پولنگ کے دوران ووٹرز اپنے پسندیدہ امیدواروں کو ووٹ دینے کیلئے مقررہ وقت پر پولنگ اسٹیشن کے باہر قطاروں میں لگ گئے ، کئی ایک مقامات پر پولنگ تاخیر کا شکار رہی ، جبکہ امیدوار وں کے ڈیروں پر ووٹروں کی سری پائے ، حلوہ پوڑی اور نان چنوں سے تواضع کی گئی ،امیدواروں کی جانب سے کھلم کھلا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں بھی کی گئیں، تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018کے سلسلہ میں قومی اسمبلی کی 6اور صوبائی اسمبلی کی 14نشستوں پر صبح 8بجے پولنگ کا عمل شروع ہو گیا ، اس دوران ووٹروں کی بڑی تعداد اپنے پسندیدہ امیدواروں کو ووٹ دینے کیلئے پولنگ اسٹیشن کے باہر لمبی لمبی قطاروں میں لگ گئے اور اپنی باری پر ووٹ کاسٹ کرتے رہے ، پولنگ اسٹیشنوں پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے ، دوسری جانب این اے 80 کے پولنگ اسٹیشن 21 اور پولنگ اسٹیشن 10جبکہ صو با ئی اسمبلی کے حلقہ پی پی57 میں خواتین پو لنگ اسٹیشن پر پولنگ عملہ کے دیرسے پہنچنے پر پولنگ تاخیر کا شکار ہوئی ، پولنگ اسٹیشن کے باہر شدید حبس میں ووٹر ز کافی دیر تک ووٹ کاسٹ کرنے کا انتظار کرتے رہے ، جبکہ بارش کے دوران وہ شیڈز کے نیچے آکر کھڑے ہو گئے ،حلقہ این اے 80کے صوبائی حلقہ پی پی 62کے علاقہ بھکڑے والی میں بنائے گئے پولنگ اسٹیشن کے باہر سخت گرمی کے باعث ووٹرز اپنے سروں پر چادر تان پر قطار میں کھڑے رہے ،ادھر پولنگ سے قبل امیدواروں کے ڈیروں پر ووٹروں کی سری پائے ، حلوہ پوڑی اور نان چنے کے ساتھ تواضع کی جاتی رہی ، علاوہ ازیں پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول لدھیوالہ وڑائچ میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کے کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی کے بعد جھگڑا ہو گیا دونوں جانب سے ایک دوسرے پر تھپڑوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا ، اسی طرح بیشتر پولنگ اسٹیشنوں کے باہر بھی تلخ کلامی اور لڑائی جھگڑوں کے واقعا ت رونما ہوئے ، گورنمنٹ آر اے ہائی سکول چمن شاہ میں بجلی بند ہونے کے باعث پولنگ کا عمل روک دیا گیا تھا تاہم بجلی آجانے پر دوبارہ پولنگ سٹارٹ کروا دی گئی ، حلقہ این اے 82میں پولنگ سسٹم سست روی کا شکار رہا ، پولنگ ایجنٹ کی جانب سے درست انفارمیشن نہ ملنے کی وجہ سے سینکڑوں خواتین اور مرد ووٹرز خوار ہوتے رہے ،جبکہ امیدواروں کی جانب سے ووٹروں کو گھروں سے لانے کیلئے گاڑیاں اور چاند گاڑیاں بھجوائے جانے پر ضا بطہ اخلا ق کھلم کھلا خلاف ورزیاں کی جاتی رہیں ، سپوٹران دن بھر ووٹروں کو لانے اور واپس گھر بھجوانے میں مصروف رہے ،کئی مقا مات پر پو لنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی عملے کے ساتھ تو تکرار بھی اطلاعات موصول ہوئیں ،مختلف حلقوں میں ووٹرز لسٹوں میں نام نہ ہو نے پر ووٹرز خوار ہو تے رہے ،ووٹ کا سٹ کر نے کیلئے بڑی تعداد میںنکلنے والے مرد ،خواتین ووٹرز ایک سے دوسرے پولنگ اسٹیشنز پر چکر لگا تے رہے، بعدازاں کئی خواتین ووٹرز لسٹوں میں نام نہ ہو نے پر اپنا ووٹ کا سٹ کئے بغیر ہی واپس گھروں کو لو ٹ گئیں