سرینگر(این این آئی+ کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ(ایس او جی) کے اہلکاروں نے سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے ہوسٹل میں گھس کر طلباء اور یسرچ سکالروںکو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔ قابض پولیس اہلکاروں کے تشدد سے ایک درجن سے زائد طلباء زخمی ہو گئے۔ تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)نے بیروہ، بڈگام اور سرینگر میں فنڈنگ کیس کے سلسلے میںکوٹ بلوال جیل میں بند ایک قیدی،تمباکو فروش،ایک عارضی لیکچرار اور ایک طالب علم کے گھروں پر چھاپے مار کر تلاشیاںلیں۔ این آئی اے ٹیموں نے گزشتہ روزصبح قریب ساڑھے 8بجے کنڈورہ بیروہ میں ظہور احمد شیخ کے گھر پر چھاپہ مارا اورباریک بینی سے تلاشی لی۔گاندربل میں اس وقت ہزاروں سیاحوں کو پارک میں جائے بغیر ہی مایوس ہوکر لوٹنا پڑا جب پارک میں تعینات عارضی ملازمین نے پارک کے مرکزی دروازے پر تالہ لگا کر آٹھ ماہ سے رکی پڑی تنخواہیں نہ ملنے پر کام چھوڑ ہڑتال کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے امریکہ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو متنازعہ قرار دے کر اس کے منصفانہ حل کیلئے ثالثی کی پیشکش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی سطح پر حقائق کی ہلکی سی جھلک سے بھی بھارتی حکمران اور حزب اختلاف تلملا اٹھے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش سے بھارت کے ایوانوں میں مچی افراتفری اور کھلبلی دیدنی ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے جرات اور بے باکی سے ایک دوٹوک اور واضح موقف اپنا کر دنیا کے سامنے مظلوم کشمیریوں کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے چار کشمیریوں مرزا نثار احمد، علی محمد کلے، لطیف احمد وازہ اور اسداللہ گونی کی ایک جھوٹے مقدمے میں23برس کی غیر قانونی نظر بندی کے بعد رہائی پر مسرت اور اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر: پولیس کا یونیورسٹی ہاسٹل پر دھاوا‘ تشدد‘ متعدد طلبا زخمی: 23 برس بعد 3 کشمیری بے قصور قرار
Jul 26, 2019