انقرہ(اے پی پی) ترکی کے میجی یاسْودا ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کئے گئے سروے میں کہا گیا ہے کہ لاگ ڈائوں کے دوران شوہروں کے گھر سے کام کرنے کی صورت میں بیویوں پر دباو بڑھ رہاہے۔ ترک نشریاتی ادارے کے مطابق ترکی کے میجی یاسْودا ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے کم عمر کے ایک یا زیادہ بچوں کے والدین میں شامل 1 ہزار 100 مرد و خواتین کا سروے کیا جس کے دوران گردوپیش کے حالات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں گھر سے کام کرنے والے 89 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ گھر سے کام کرنا جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن گھر پر کام کرنے والے شوہروں کی خواتین خانہ بیویوں کی 25 فیصد تعداد نے کہا وہ نہیں چاہتیں کہ شوہر گھر سے کام کرنا جاری رکھیں۔اس کی وجہ کے بارے میں جواب دہندگان کی اکثریتی تعداد 37 فیصد نے کہا کہ شوہروں کے گھر پر ہونے کی صورت میں اختلاف رائے پیدا ہوتا ہے، جو بچوں پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ گھروں پر رہنے سے بچوں کی پرورش میں مثبت اثرات محسوس کرنے والے مردوں، اور شوہروں سے مایوس ہونے والی خواتین کے درمیان اختلافات نے جنم لیا ہے۔
ترکی: شوہروں کے گھر سے کام کرنے کی صورت میں بیویوں پر دبائو بڑھ رہا ہے
Jul 26, 2020