اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی اار اور بینکوں کے درمیان بے نامی کھاتوں کے حوالے سے قانون کی تشریح کا اختلاف ختم نہیں ہو سکا، بینکوں نے ایف بی آر کو بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات دینے سے معذرت کرلی، بینکوں کا کہنا ہے کہ کھاتے داروں کی معلومات آپ کو نہیں دے سکتے۔ایف بی آر میں بے نامی ایکٹ کے بعد بننے والے دفاتر کو اب تک 225 ارب کے بے نامی اثاثوں اور جائیدادوں کا سراغ ملا ہے، اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں اینٹی بے نامی زونز نے ایک سال میں 22.8 ارب مالیت کے 51 ریفرنسز دائر کئے، 31 ارب سے زیادہ مالیت کے 146 بے نامی اثاثوں کے کیسز زیر تفتیش ہیں۔تاہم بینکوں کے ساتھ اب تک قانون پر عمل کے حوالے سے اختلاف رائے طے نہیں کیا جا سکا ہے ۔