کراچی، اسلام آباد (کامرس رپورٹر +نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں سیاسی بحران کے باعث امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کے مطابق گذشتہ روز انٹر بنک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر ایک روپیہ 51 پیسے کا بڑا اضافہ دیکھا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق انٹر بنک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی نئی قیمت 229 روپے 88 پیسے ہو گئی ہے۔ ادھر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 3 روپے کی بڑی بڑھوتری دیکھی گئی اور نئی قیمت 233 روپے ہو گئی ہے۔ ملک میں سونے کا بھائو دو ہزار روپے اضافہ کیساتھ تاریخ کی بلد ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ایک تولہ سونا ایک لاکھ 48 ہزار 300 روپے کا ہو گیا۔سٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 233 پوائنٹس کم ہوگیا۔ حصص بازار میں 7 کروڑ 54 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے۔ حصص بازار کے کاروبار کی مالیت 1.83 ارب روپے رہی۔ پی ایس ایکس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 20 ارب روپے کم ہوکر 6 ہزار 733 ارب روپے ہے۔سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے کہا ہے کہ معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کر کے آئندہ چند ہفتوں میں قیمتوں میں اضافے پر قابو پا لیا جائے گا۔ معاشی اہداف حاصل کر لیے جائیں گے۔ وزیر خزانہ نے بعض حلقوں کی جانب سے پیدا کیے گئے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حالیہ مہینوں میں ملک کی ترسیلات زر، برآمدات اور ٹیکس وصولی میں کمی ہوئی ہے۔ حکومت نے رواں مالی سال کے دوران محصولات میں 35 فیصد اضافے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 24 اگست کو آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاس کے بعد پاکستان کو آئی ایم ایف کی اگلی قسط اگلے ماہ کے آخر تک ملنے کی امید ہے۔ جبکہ دوست ممالک سے چار سے پانچ ارب ڈالر کی امداد بھی متوقع ہے۔