ماسکو؍ کیف (اے پی پی+ آئی این پی) روس نے یوکرینی مسلح افواج کے 96اہلکاروں پر انسانیت کے خلاف جنگی جرائم کا الزام عائد کیا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الیگزینڈر بیستریکن نے بتایا کہ جرائم کے 1300سے زائد کیسز کی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے ایک بین الاقوامی ٹربیونل کی تجویز بھی پیش کی جس میں بولیویا، ایران اور شام سمیت دیگر ممالک کی حمایت حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ جرائم کی تحقیقات میں یوکرینی مسلح افواج کے 51کمانڈرز سمیت 96 افراد مطلوب ہیں جو انسانیت اور امن کے خلاف جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مغربی ممالک پر الزام عائد کیا کہ وہ کھلے عام ’’یوکرینی قوم پرستی‘‘ کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ لہٰذا اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ ٹرائل ’’انتہائی مشکوک‘‘ ہے۔ ادھر یوکرائن کے صدر نے ہار نہ ماننے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے امریکہ اور یورپ سے ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ دہرا دیا۔ یوکرائن کے صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے مسلط کی گئی جنگ یوکرائن کو نہیں توڑ سکتی۔ ایک بیان میں یوکرینی صدر نے کہا کہ یوکرائن کے خلاف روس کی جنگ پانچ ماہ تک پہنچ گئی ہے اور ہمیں یقین ہے ہمارا ملک ہی غالب آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ نے یوکرائن کو نہیں توڑا ہے اور نہ ہی یہ ملک ٹوٹے گا۔ ہم ہار نہیں مانیں گے اور جو ہمارا ہے اس کی حفاظت کریں گے۔ صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ہم جیتیں گے!۔ لڑائی کے باوجود ملک میں زندگی چلتی رہی ہے۔
یوکرائن