ینگون (انٹرنیشنل ڈیسک) میانمار کی فوجی جنتا نے سابق حکمران جماعت کے رہنما اور جمہوریت پسند ایکٹیوسٹ سمیت چار افراد کو پھانسی دے دی۔ چاروں افراد پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فوجی جنتا کے اس اقدام پر پوری دنیا سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پھانسی کی سزاؤں سے میانمار دنیا میں مزید تنہائی کا شکار ہو گیا۔ میانمار میں امریکی سفارتخانہ نے بھی سزاؤں کی مذمت کی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اسے ظلم و ستم کی بدترین مثال قرار دیا۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ میانمار کو تنازعات آئینی حدود میں رہ کر نمٹانا چاہئیں۔
پھانسی
میانمار: منہوریت پسند رہنما سمت4کو پھانسی ظلم کی بدترین مثال: ہیومن رائٹس واچ
Jul 26, 2022